پارلیمانی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے انتخابی نظام کی اصلاح کیلئے موجودہ انتخابی قوانین میں متعدد ترامیم کی منظوری دیدی

بدھ 4 مارچ 2015 16:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء) پارلیمانی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے انتخابی نظام کی اصلاح کیلئے موجودہ انتخابی قوانین میں متعدد ترامیم کی منظوری دے دی جس کے تحت انتخابی شیڈول کی مدت 79 دنوں سے بڑھا کر 103 دن کرنے‘ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کیلئے مقررہ مدت بھی 7 روز سے بڑھا کر 15 دن کی جاسکے گی ، کمیٹی نے آئین اور قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں الیکشن کمیشن کو آر اوز کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار دینے کی سفارش سمیت ای سی پی سے تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کیلئے تفصیلات مانگ لیں، اجلاس میں آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کی بھی اصولی منظوری، اجلاس کے بعد کمیٹی کے کنوینئر زاہد حامد کی میڈیا کو بریفنگ۔

(جاری ہے)

بدھ کو پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی ذیلی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینئر زاہد حامدکی زیرصدارت یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، ذیلی کمیٹی نے الیکشن کمیشن کو آر اوز کے خلاف کارروائی کرنے کے اختیارات دینے کی سفارش کر دی، زاہد حامد نے اجلاس کے بعد میڈیا کو ان کیمرہ اجلاس کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی میں انتخابی شیڈول کی مدت بڑھانے کا جائزہ لیا گیا۔

اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ قوانین میں ترمیم کر کے انتخابی شیڈول کی مدت 79روز سے بڑھا کر 103روز کر دی جائے، کمیٹی نے مجوزہ ترمیم کی منظوری دے دی، کمیٹی نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے بھی الیکشن کمیشن سے تفصیلات مانگ لیں، کمیٹی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کی بھی اصولی منظوری دے دی۔ زاہد حامد نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے لئے قوانین میں ترامیم کا مسودہ تیار کرلیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے حوالے سے ترامیم دیگر ترامیم سے قبل منظور کرلی جائیں گی۔ کمیٹی نے امیدواروں کی جانچ پڑتال کی مدت بھی 7روز سے بڑھا کر15روز کرنے کیلئے بھی مجوزہ ترمیم کی منظوری دے دی۔