وزارت پانی و بجلی کی نااہلی غفلت سے پیسکو کا موجودہ چیف ایگزیکٹو سابق کو کرپشن میں ملوث قرار دے رہا ہے ،3ماہ ہو گئے وزارت خامو ش بیٹھی ہے ‘ تحقیقات نہیں کر رہی، متعلقہ حکام تحقیقات کر کے آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کریں

سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے پانی و بجلی کے کنوینئر سینیٹر نثار محمد کا کمیٹی کے اجلاس میں رپورٹ نہ آنے پر برہمی کا اظہار

بدھ 4 مارچ 2015 15:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء) سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے پانی و بجلی کے کنوینئر سینیٹر نثار محمد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت پانی و بجلی کی نااہلی غفلت کے باعث پیسکو کا موجودہ چیف ایگزیکٹو سابق چیف ایگزیکٹو کے خلاف لکھ رہا ہے کہ وہ کرپشن میں ملوث تھے،3ماہ ہو گئے ہیں وزارت خاموشی سے بیٹھی ہوئی ہے اور تحقیقات نہیں کر رہی، متعلقہ حکام تحقیقات کر کے کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کریں ۔

کمیٹی کا اجلاس بدھ کو کنوینئر نثار محمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ارکان کمیٹی سمیت متعلق حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے پیسکو کے حکام نے بتایا کہ 2005سے لے کر 2014میں گریڈ 15سے 17پر موشنز حاصل کرنے والوں کے بارے بتایا اور صوبے کی کس کس جگہ پر تعینات ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 2005میں 2 افسران،2011میں 4 اور 2014میں 6 افسران کی پرموشنز دی گئیں، جس پر کنوینئر کمیٹی نے کہا کہ 2005میں دو افسران کی پرموشنز کی گئیں جبکہ 2011 میں آنے والوں کو بھی ان کے ساتھ ترقی دی گئی تھی، ان کی ڈگریاں تو 5قبل ہوئی تھی۔

انہوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے جو پہلے آئے تھے ان کی پرموشنز اتنی تاخیر میں کی گئی جبکہ ان کے بعد آنے والوں کو ترقی دے دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 2005 میں آنے والوں کے پاس بی ٹیک آنرز کی ڈگریاں تھیں اور ان کے پاس ہیں جبکہ 2014 میں پرموشنز لینے والے کوہاٹ میں ایک نجی یونیورسٹی میں ریگولر کلاسز پڑھ رہے ہیں اور وہ نوکریاں بھی کر رہے ہیں، لہٰذا ان کی تحقیقات کر کے کمیٹی آئندہ اجلاس میں رپورٹ دی جائے۔ انہوں نے سیکرٹری پانی و بجلی کو بھی ہدایت کی کہ کمپنیوں میں گریڈ 18سے اوپر کے افسران کی پرموشنز ہوئی ہیں کیا ان کا علم وزارت کو بھی ہوتا ہے، اس سلسلے میں بھی رپورٹ دی جائے۔

متعلقہ عنوان :