سینٹ کی ذیلی کمیٹی برائے پانی و بجلی کے کنوینئر سینیٹر نثار محمد کا وزارت پانی و بجلی کی نااہلی پر اظہار بر ہمی

بدھ 4 مارچ 2015 15:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء) سینٹ کی ذیلی کمیٹی برائے پانی و بجلی کے کنوینئر سینیٹر نثار محمد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت پانی و بجلی کی نااہلی اور غفلت کے باعث پیسکو کا موجودہ چیف ایگزیکٹو سابق چیف ایگزیکٹو کیخلاف لکھ رہا ہے کہ وہ کرپشن میں ملوث تھے‘ تین ماہ ہوگئے ہیں وزارت خاموشی سے بیٹھی ہوئی ہے اور تحقیقات نہیں کررہی۔

متعلقہ حکام تحقیقات کرکے کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کریں۔ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو کنوینئر نثار محمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ارکان کمیٹی سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے پیسکو حکام نے 2005ء سے لے کر گریڈ 15 سے 17 تک پروموشنز حاصل کرنے والوں کے بارے میں بتایا کہ 2005ء میں 2‘ 2011ء میں 4 اور 2014ء میں 6 افسروں کی پروموشنز کی گئیں جبکہ 2011ء میں آنے والوں کو بھی ان کیساتھ ترقی دی گئی تھی ان کی ڈگریاں تو پانچ سال قبل ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ جو پہلے آئے تھے ان کی پروموشنز اتنی تاخیر سے کی گئیں جبکہ ان کے بعد آنے والوں کو ترقی دے دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 2005ء میں آنے والوں کے پاس بی ٹیک آنرز کی ڈگریاں تھیں اور ان کے پاس ہیں جبکہ 2014ء میں پروموشن لینے والے کوہاٹ میں ایک نجی یونیورسٹی میں ریگولر کلاسز پڑھ رہے ہیں اور وہ نوکریاں بھی کررہے ہیں لہٰذا ان کی تحقیقات کرکے کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں رپورٹ دی جائے۔ انہوں نے سیکرٹری پانی و بجلی کو بھی ہدایت کی کہ کمپنیوں میں گریڈ 18 سے اوپر کے افسران کی پروموشنز ہوتی ہیں کیا ان کا علم وزارت کو بھی ہوتا ہے اس سلسلے میں بھی رپورٹ دی جائے۔

متعلقہ عنوان :