اسلام آباد ہائیکورٹ ،میر علی ڈرون حملہ کیس کی سما عت جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی رخصت کے با عث غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی

بدھ 4 مارچ 2015 13:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء) اسلام آباد ہائیکورٹ میں جنوبی وزیرستان کے علاقہ میر علی میں پانچ سال قبل ہونے والے ڈرون حملے میں دو افراد کے قتل کے مقدمہ کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی رخصت کی وجہ سے غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی ہوگئی۔ بدھ کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں جنوبی وزیرستان کے علاقہ میر علی میں پانچ سال قبل ہونے والے ڈرون حملہ کیس کی سماعت نہ ہوسکی۔

درخواست گزار کریم خان کے وکیل مرزا شہزاد اکبر جبکہ پولیس کی جانب سے لیگل کونسل رؤف عدالت عالیہ پیش ہوئے لیکن جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی عدم موجودگی کی وجہ سے ڈرون حملہ کیس کی کارروائی نہ ہوسکی۔ گذشتہ سماعت پر عدالت نے ڈرون حملہ میں ہلاک ہونے والے دو افراد کے قتل کا مقدمہ سی آئی اے کی سابق چیف سٹیشن جوناتھن بینک اور لیگل کونسل جان ریزو کیخلاف درج کرنے کا حکم دیا تھا اور آئی جی اسلام آباد کو طلب کرکے عدالت نے ڈرون حملہ میں ہلاک ہونے والے دو افراد کے قتل کی ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات جاری کئے تھے جبکہ بدھ کے روز ڈرون حملہ کیس میں کسی قسم کی عدالتی کارروائی نہ ہونے کے باعث کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی ہوگئی جبکہ عدالت میں ڈرون حملہ کیس میں وفاقی حکومت کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈرون حملہ میں ہلاک ہونے والے دو افراد کے قتل کا مقدمہ سی آئی اے کے سابق چیف سٹیشن اور لیگل کونسل کیخلاف درج کرنے میں قانونی پیچیدگیاں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

ڈرون حملہ قتل کا مقدمہ درج کرنے سے پاکستان کے بیرونی ممالک کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔