بلوچستان اسمبلی نے قرآن مجید پرنٹنگ و ریکارڈنگ کا مسودہ قانون 2015 مسودہ قانون نمبر 2 مصدرہ 2015 کو قوائد انضباط کار مجریہ 1974 کے قائدہ نمبر 84 کے تقاضوں سے مستثنیٰ قرار دیئے جانے سے متعلق تحریک منظور کرلی

منگل 3 مارچ 2015 23:03

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) بلوچستان اسمبلی نے قرآن مجید پرنٹنگ و ریکارڈنگ کا مسودہ قانون 2015 مسودہ قانون نمبر 2 مصدرہ 2015 کو قوائد انضباط کار مجریہ 1974 کے قائدہ نمبر 84 کے تقاضوں سے مستثنیٰ قرار دیئے جانے سے متعلق تحریک منظور کرلی ، تحریک وزیراعلیٰ کے مشیر ماجد ابڑو نے پیش کی ۔ اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹے کی تاخیر سے پینل آف چیئرمین کے رکن منظور کاکڑ کی صدارت میں ہوا ۔

وقفہ سوالات کے دوران صوبائی وزیر ایریگیشن کی عدم موجودگی پر جمعیت علماء اسلام کے گل محمد دمڑ نے شدید احتجاج کیا اور کہا کہ اسمبلی کا وقت اور پیسے کا ضیاع ہورہا ہے بار بار سوالات کے جوابات چھپتے ہیں اور پیش ہوتے ہیں لیکن وزراء کی عدم موجودگی کے باعث موخر ہوجاتے ہیں ، یہ وقت اور پیسوں کا ضیاع ہے وزراء کو پابند بنایا جائیں ۔

(جاری ہے)

سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ اگر وزراء موجود نہیں ہوتے تو سیکرٹریز کو ہدایت کی جائے کہ وہ دوسرے اراکین اسمبلی کو بریف کریں تاکہ وہ ممبران کو جواب دے سکیں ۔

ڈاکٹر حامد اچکزئی نے کہا کہ جو وزراء حاضر نہیں ہوتے ان کو چاہیے کہ وہ کسی اور وزیر کی ڈیوٹی لگا دے تاکہ وہ سیکرٹری سے مکمل بریفنگ لے کر ایوان کو آگاہ کرسکے ۔ اجلاس کے دوران پشتونخوا میپ کے عبیداللہ بابت نے کہا کہ بیوروکریسی ایک بار پھر بے لگام ہوچکی ہے اور لوگوں کو قبائلی جھگڑوں میں ملوث کررہے ہیں ایریگیشن میں انٹرویوز ہوچکے ہیں بیوروکریسی اپنی مرضی کے لوگ لگوانا چاہتے ہیں ایک علاقے کے پوسٹ پر دوسرے علاقے کے لوگوں کو بھرتی کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے قبائلی جھگڑے پیدا ہوسکتے ہیں ۔ موجودہ چیف سیکرٹری اپنے آپ کو میرٹ پر کام کرنے والے آدمی سمجھتا ہے لیکن جتنا میرٹ کی خلاف ورزی یہ شخص کررہا ہے اور کوئی نہیں کررہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :