جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کی 50رکنی صوبائی مجلس شوریٰ کے سیشن2015-2018کے لئے انتخابات کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا

منگل 3 مارچ 2015 22:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء ) جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کی 50رکنی صوبائی مجلس شوریٰ کے سیشن2015-2018کے لئے انتخابات کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔یہ اعلان منگل کے روز المرکز اسلامی پشاور میں جماعت اسلامی کے نائب صوبائی امیر اور ناظم انتخاب ڈاکٹر محمد اقبال خلیل نے پریس کانفرنس میں کیا۔اس موقع پر صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسراراللہ ایڈو کیٹ ،ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شمشاد خان ایڈوکیٹ اور سید جماعت علی شاہ بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر محمد اقبال خلیل نے بتایا کہ صوبہ خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقہ جات کے کل8337 ارکان کو بیلٹ پیپر جاری کیے گئے تھے جن میں سے78فی صد ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔بلاکسی معقول وجہ رائے استعمال نہ کرنے والے ارکان سے باز پرس کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کی سب سے بڑی جمہوری پارٹی ہے۔ اس کا اعتراف پلڈاٹ اور دیگر ریسرچ اداروں نے باضابطہ طور پر کیا ہے کہ جماعت کے اندر باقاعدہ اور ہر سطح پر شفاف انتخابات ہو تے ہیں اور ارکان اپنے ضمیر کے مطابق قیادت کا انتخاب کرتے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ نومنتخب ارکان میں ضلع پشاور سے صابر حسین اعوان مولانا مسیح گل،بحراللہ خان ایڈوکیٹ اور حمداللہ جان،ضلع نوشہرہ سے مولاناسمیع الرحمان یوسفی اور آصف لقمان قاضی،ضلع چارسدہ سے محمد ریاض اور مولانا عبدالمستعان،مردان سے مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمان،مولانا سلطان محمد اور مولانا صفی اللہ،صوابی سے سعید زادہ اور محمد عثمان،ملاکنڈ ایجنسی سے مولانا جمال الدین اور سید بختیار معانی،ضلع سوات سے فضل سبحان،حافظ محمد اسرار،محمد امین اور محمد افضل منصوری،شانگلہ سے مولانا عبدالعزیز،ضلع بونیر سے غلام مصطفیٰ ایڈوکیٹ اور محمد حنیف خان،ضلع دیر پائیں سے اعزازالملک افکاری،سید جہان بادشا،سعیدگل،رحیم اللہ ایڈوکیٹ،حاجی محمد رسول خان،مظفر سید اور بشیر محمد خان،ضلع دیر بالا سے صاحبزادہ فصیح اللہ،عنایت اللہ خان اور حنیف اللہ ایڈوکیٹ،چترال سے مغفرت شاہ اور مولانا عبدالاکبر،ہری پور سے غزن اقبال،ایبٹ آٓباد سے سعید احمد عباسی اور محبوب الٰہی،مانسہر ہ سے ڈاکٹر طارق حسین شیرازی،ڈاکٹر محمد قاسم،ڈاکٹر محمد صدیق اور سید سجاد حسین شاہ، بٹگرام اورکوہستان و تورغر سے نثار احمد خان،کوہاٹ،کرم ایجنسی،ہنگو ،اورکزئی اور ایف آپشاوراور کوہاٹ سے محمد الیاس بنگش،بنوں،شمالی وزیرستان اور ایف آر بنوں سے مولانا ناصر خان، باجوڑ ایجنسی سے مولاناواحد گل اور مولانا عبدالمجید، خیبر ومہمند ایجنسی سے مولانا محمد اللہ،کرک،لکی مروت اور ایف آر لکی سے عبدالصمد خان اورڈیرہ اسماعیل خان،ٹانک،اور جنوبی وزیر ستان سے زاہد محب اللہ ایڈوکیٹ شامل ہیں۔

ڈاکٹرمحمد اقبال خلیل نے کہا کہ سینٹ انتخابات میں ہارس ممکنہ ٹریڈنگ کے ذمہ دار وہ جماعتیں ہوں گی جن کی اسمبلی ارکان کی تعدادا ایک بھی رکن منتخب کرنے کے لیے کافی نہیں۔ انھوں نے کہا کہ چار اور پانچ ارکان والی جماعتوں نے تین تین اور چار چار ارکان کھڑے کیے ہیں۔انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے اپنے ارکان کی تعداد آٹھ ہیں۔ تحریک انصاف ہمارے امیدوار کو آٹھ ووٹ دے گی، جماعت اسلامی جواب میں اقلیتوں ،خواتین اور ٹیکنوکریٹ کی نشستوں کے لیے اپنے آٹھ ووٹ تحریک انصاف کے امیدواروں کو دے گی۔انھوں نے کہا یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ اپنے حصہ سے زیادہ امیدوار کھڑے کرنے والی جماعتوں سے باز پرس کرنے اور ہارس ٹریدنگ کا راست روکے۔

متعلقہ عنوان :