”صاف سرسبز سندھ، پرامن سندھ“ مہم کو مزید تیز کیا جائے۔ وزیر بلدیات کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ

منگل 3 مارچ 2015 22:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ”صاف سرسبز سندھ، پرامن سندھ“ مہم کو مزید تیز کیا جائے۔اجلاس میں شہر بھر میں وال چاکنگ پر فوری پابندی عائد کرنے، تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں، کمرشل ادارے، نجی کمپنیاں اور حکیم اپنی وال چاکنگ کو ازخود 24 گھنٹوں کے اندر اندر صاف کرنے اور اس کے بعد تمام کمرشل کمپنیوں، حکیم اور نجی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں صوبائی وزیر نے تمام اضلاع کے ایڈمنسٹریٹرز اور میونسپل کمشنرز کو سختی سے ہدایات کی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے اپنے علاقوں میں قائم تجاوزات بالخصوص سرکاری زمینوں، رفاہی اور فلاہی پلاٹس پر قائم شادی ہالز اور دیگر تنصیبات کو سیل کریں اور ان کے خلاف کیس کا اندراج کرائیں اور اس سلسلے میں کسی قسم کی سفارش کو قبول نہ کریں۔

(جاری ہے)

کے ایم سی، واٹر بورڈ اور تمام ڈی ایم سیز فوری طور پر اپنی ویب سائیڈ کو بحال کریں اور روزانہ کی بنیادوں پر کئے جانے والے اخراجات، ملازمین کی تنخواہوں اور ترقیاتی و غیر ترقیاتی کاموں کی مکمل تفصیلات اور ان کی خریداری کے بلز کی کاپیوں کو اس میں شامل کریں۔

تمام ڈی ایم سیز کے فنڈز متعلقہ ڈسٹرکٹ کے ڈپٹی کمشنرز سے منظوری کے بعد ہی نکلوائیں جائیں گے اور اس کی ماہانہ رپورٹ کمشنر کراچی کو منظوری کے لئے دی جائے گی۔ محکمہ بلدیات کے تمام ملازمین کے سندھ بینک میں اکاؤنٹ 31 مارچ 2015 سے قبل کھلوائیں جائیں اور اپریل کی تنخواہ صرف انہی ملازمین کو ادا کی جائیں گی، جن کے اکاؤنٹ سندھ بینک میں بائیو میٹرک نظام کے تحت کھلوائیں گئے ہوں گے۔

تمام ڈی ایم سیز اپنے علاقے سے اٹھائے جانے والے کچڑے کو مطلوبہ جگہوں پر ہی پھینکا جائے اور ایسا نہ کرنے والے ڈی ایم سیز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس میں کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی، سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کے روشن شیخ، ایڈمنسٹریٹر کراچی ثاقب سومرو، ایم ڈی واٹر بورڈ قطب الدین شیخ، میٹروپولیٹن کمشنر مسعود عالم، تمام اضلاع کے ایڈمنسٹریٹرز، میونسپل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے علاوہ واٹر بورڈ، کے ایم سی، ڈی ایم سیز اور دیگر اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

صوبائی وزیر نے کے ایم سی، واٹر بورڈ اور تمام ڈسٹرکٹ کے ذمہ داران سے ”صاف سرسبز سندھ، پرامن سندھ“ مہم کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کی اور تمام ڈی ایم سیز کو وارننگ دی کے آئندہ ایک ہفتہ کے اندر اندر مین سڑکوں کے ساتھ ساتھ علاقے کی گلی کوچوں میں بھی مکمل صفائی کو یقینی بنایا جائے اور اس کے بعد وہ روزانہ کی بنیادوں پر ان گلی اور محلوں کا خود اچانک دورہ کریں گے اور کسی بھی شکایت پر متعلقہ ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر کو معطل کردیا جائے گا۔

انہوں نے تمام ڈی ایم سیز کو ہدایات دیں کہ وہ تمام اہم اخبارات میں اس مہم کے حوالے سے اشتہارات کے ذریعے تمام متعلقہ افسران کے موبائل نمبرز بالخصوص ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنرز کے ذاتی موبائل نمبرز کی تشہیر کریں اور عوام ان نمبرز پر ان سے براہ راست اپنی شکایات کا اندراج کریں۔ انہوں نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ہدایات دیں کہ تمام نالوں کی ہنگامی بنیادوں پر صفائی کے کام کا آغاز آج سے شروع کردیا جائے اور اس سلسلے میں کمشنر کراچی اور تمام ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹرز کا فوری اجلاس طلب کرکے تمام نالوں کی مکمل صفائی کے اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو خصوصی طور پر ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر ان کی تمام ٹیمیں تمام دسٹرکٹ میں ہنگامی بنیادوں پر سیوریج کے نظام کو مکمل طور پر درست کریں اور کسی بھی علاقے میں سیوریج کے پانی کی شکایات پر متعلقہ اضلاع کے چیف انجنئیرز کو معطل کیا جائے۔ شرجیل انعام میمن نے تمام ڈسٹرکٹ میں قائم تجاوزات کے تاحال خاتمہ نہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور تمام ڈی ایم سیز کے اعلیٰ افسران کو فوری طور پر تجاوزات بالخصوص سرکاری زمینوں، پارکوں اور فلاہی و رفاہی زمینوں پر قائم شادی ہالز، ہوٹلز اور دیگر تجاوزات کو فوری طورپر سیل کرکے ان کے مالکان کے خلاف مقدمات کے اندارج کرانے کے احکامات دئیے ہیں۔

صوبائی وزیر نے شہر بھر میں وال چاکنگ پر فوری پابندی عائد کرنے اور ایسی تمام اشتہاری کمپنیوں، کمرشل اداروں، نجی کمپنیاں اور حکیم کوہدایات دی ہے کہ وہ اپنی وال چاکنگ کو ازخود 24 گھنٹوں کے اندر اندر صاف کرلیں۔ انہوں نے تمام فلاہی اداروں کوبھی متنبہ کیا ہے کہ وہ کسی قسم کی وال چاکنگ نہیں کرسکیں گے۔انہوں نے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے بھی استدعا کی ہے کہ وہ اپنی وال چاکنگ بالخصوص پولز اور دیگر عمارتوں پر لگائے گئے پارٹی پرچموں کو بھی ہٹا دیں۔

انہوں نے تمام ڈی ایم سیز کے افسران کو ہدایات دیں کہ تمام پولز کو پرچموں اور اشتہارات سے پاک کرکے ان پر رنک کروایا جائے اور شہر کی خوبصورتی کو زیادہ سے زیادہ بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کے ایم س کے ایڈمنسٹریٹر، ایم ڈی واٹر بورڈاور تمام ڈی ایم سیز کو ہدایات دیں ہے کہ وہ اپنے اپنے ادارے میں موجود تمام گھوسٹ ملازمین کی فہرستیں ایک ہفتہ کے اندر اندر سیکرٹری بلدیات اور کمشنر سیکرٹریٹ میں جمع کرائیں اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی پر ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے تمام ڈی ایم سیز میں ہر پیر کے روز عوام کے لئے کھلی کچہری کے انعقاد کو یقینی بنانے، اپنے اپنے ڈی ایم سیز میں شجر کاری کی مہم کو تیز کرنے اور تمام عوامی مسائل کو ترجیعی بنیادوں پر حل کرنے کے احکامات دئیے۔ اس موقع پر ڈی ایم سیزکے ذمہ داران نے درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور انہیں ٹرانسپورٹ سمیت دیگر کی کمی کو دور کرنے کی استدعا کی، جس پر صوبائی وزیر نے کمشنر کراچی سے استدعا کی کہ وہ اس سلسلے میں بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے ان مسائل کو حل کروانے میں حکومت کی مدد کریں۔

متعلقہ عنوان :