وزیر خزانہ خیبر پختونخوا کی سرکاری گاڑیوں اور ویگر سہولیات کے درست استعمال کو یقینی بنانے کیلئے بنائی گئی کمیٹی کو 15روز میں حتمی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت،

حکومت وسائل کے ناجائز استمال کی روک تھام اور نظام کی بہتری میں سنجیدہ ہے، مظفر سید ایڈوکیٹ

منگل 3 مارچ 2015 18:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء )خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے سرکاری گاڑیوں اور دوسری سہولیات کے درست استعمال کو یقینی بنانے کے لئے بنائی گئی کمیٹی کو 15دن کے اندر اندر حتمی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت وسائل کے ناجائز استمال کی روک تھام اور نظام کی بہتری میں سنجیدہ ہے ۔یہ ہدایت اُنہوں نے منگل کے روز سول سیکرٹریٹ میں مانیٹائزیشن اینڈ پرک اینڈ پریولیجزآف سول سرونٹس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں ۔

اجلاس میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، سیکرٹری ایڈ منسٹریشن ، سیکرٹری ورکس اینڈ سروسز ، سپیشل سیکرٹری فنانس کے علاوہ پی اینڈ ڈی ، قانون ، ٹرانسپورٹ اور محکمہ تعلیم کے نمائندوں ے شرکت کی ۔ اجلاس میں سابق سیکرٹری ڈاکٹر احسان الحق نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

سیکرٹری ایڈمنسٹریشن نے اجلاس کو کمیٹی کے غرض و غایت اور کارکردگی سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ کمیٹی وفاقی حکومت کے مونیٹائزیشن پالیسی کو صوبے میں اطلاق ، سرکاری گاڑیوں اور دیگر سہولیات کے ناجائز استعمال کی روک تھام ، سرکاری ملازمین کی حق تلفی ، خود انحصاری اور سرکاری وسائل کے بچت کے لئے تشکیل دی گئی ہے ۔

اجلاس کو سرکاری گاڑیوں کی تعداد اور اُنکے درست استعمال کو یقینی بنانے کے لئے مجوزہ منصوبے سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو مجوزہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں حائل روکاٹوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے کمیٹی کو اپنا کام تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 15دن کے اندر اندر درست اعداد و شمار پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ اُنہوں نے خبردار کیا کہ درست معلومات فراہم نہ کرنے والے محکمے خود نتائج کے ذمہ دار ہونگے ۔

وزیر خزانہ نے عدلیہ سمیت تمام محکموں کو مونیٹائزیشن کمیٹی کے دائرہ اختیار میں لانے کی ہدایت کی ۔ اُنہوں نے تعاون نہ کرنے والے محکموں کے خلاف تادیبی کاروائی کی ہدایت کی ۔ وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ سرکاری وسائل کے درست استعمال کے لئے اقدامات اُٹھاتے ہوئے افسران کے وقار اور سہولت کا پوری طرح خیال رکھا جائے ۔ اس موقع پر کمیٹی کی رپورٹ کو حتمی شکل دینے کے لئے ایک سب کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ۔