آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن خود ہارس ٹریڈنگ میں ملوث اور ضمیر فروش ہیں ،اسی لیے ہارس ٹریڈنگ اور ضمیر فروشی کے خلاف عملی طور پر میدان میں اُترنے سے کترا رہے ہیں ، تحریک انصاف نے ہمیشہ اصولوں پر مبنی سیاست کی ہے جو مادہ پرست اور بے ضمیر سیاست دانوں کا دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے پاکستان میں حقیقی جمہوریت کو فروغ دے رہی ہے،

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے معدنی ترقی ضیاء اللہ آفریدی کی سیاسی وسماجی شخصیات سے گفتگو

منگل 3 مارچ 2015 18:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء ) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے معدنی ترقی اور پشاور کے میگا پراجیکٹس کے کوآرڈینیٹر و فوکل پرسن ضیاء اللہ آفریدی نے کہا ہے کہ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن خود ہارس ٹریڈنگ میں ملوث اور ضمیر فروش ہیں ۔ یہی وجہ ہے ہے کہ وہ ہارس ٹریڈنگ اور ضمیر فروشی کے خلاف عملی طور پر میدان میں اُترنے سے کترا رہے ہیں ۔

پاکستان تحریک انصاف نے ہمیشہ اصولوں پر مبنی سیاست کی ہے جو مادہ پرست اور بے ضمیر سیاست دانوں کا دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے پاکستان میں حقیقی جمہوریت کو فروغ دے رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں سیاسی و سماجی شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ضیاء اللہ آفریدی نے قومی مفادات پر ذاتی نفع و نقصان کو ترجیح دینے والی جماعتوں اور ضمیر فروش سیاستدانوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ایوانوں کو بامقصد اور باکردار بنانے کے لئے ہارس ٹریڈ نگ کا قلع قمع کرنا ناگزیر ہیں لیکن بعض نام نہاد سیاستدان تحریک انصاف کی اس مخلصانہ جدوجہد کا ساتھ دینے سے عاری ہیں ۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن جمہوریت کے فروغ کی باتیں تو کرتے ہیں مگر عملی طور پر انہوں نے ہمشہ جمہوریت کی جڑیں کاٹی ہیں ۔ جو بات وہ زبان سے کرتے ہیں ان کا اپنا دل اسکی گواہی دینے سے قاصر رہتا ہے۔ ضیاء اللہ آفریدی نے کہا کہ قیادت تو مخلصانہ جذبے اور بے دریغ قربانیوں کا تقاضا کرتی ہے جبکہ ایک اچھا شہری بننے کے لئے بھی ضروری ہے کہ اپنے ذاتی نفع نقصان پر قومی مفادات کو ترجیح دی جائے ۔

اُنہوں نے مزید کہا پاکستان کی سیاست کو منافقت سے پاک کئے بغیر قومی ترقی ممکن نہیں کیونکہ یہی سیاستدان عوامی نمائندگی کا جھوٹا مینڈیٹ لے کر ایوانوں میں بیٹھتے ہیں اور اپنے ذاتی مفاد کی خاطر عوامی مسائل کا غلط استعمال کرتے ہیں جن کا راستہ روکنا از حد ناگزیر ہے۔