یونیورسٹی ماڈل ایکٹ سے یونیورسٹیوں میں میرٹ کی بالادستی ، شفافیت اور محاسبے کانیا نظام نافذ ہوگا، وائس چانسلرز کی تقرری بھی خالصتا" میرٹ کی بنیاد پر ہوگی،ہائیر ایجوکیشن کمیشن کایونیورسٹیوں کے قیام اور معیارتعلیم کے فروغ میں اہم کردار ہے اس لیے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ختم نہیں ہونا چاہیے،

سینئر صوبائی وزیر بلدیات و دیہی ترقی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان کا تقریب سے خطاب

منگل 3 مارچ 2015 18:27

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء ) سینئر صوبائی وزیر بلدیات و دیہی ترقی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ یونیورسٹی ماڈل ایکٹ سے یونیورسٹیوں میں میرٹ کی بالادستی ، شفافیت اور محاسبے کانیا نظام نافذ ہوگاجب کہ وائس چانسلرز کے تقرری بھی خالصتا" میرٹ کے بنیاد پر ہوگا۔ہائیر ایجوکیشن کمیشن کایونیورسٹیوں کے قیام اور معیارتعلیم کے فروغ میں اہم کردار ہے اس لیے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ختم نہیں ہونا چاہیے جب کہ نصاب کو صوبہ کے حوالے کرنے کے بجائے مرکزی سطح پر جائنٹ کریکولم اتھارٹی قائم ہو تاکہ پورے ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج ہو۔

مجوزہ یونیورسٹی ماڈل ایکٹ کے سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈر کو ساتھ لے کر تمام تحفظات دور کر یں گے اور ایکٹ کے سلسلے میں ایجی ٹیشن کے بجائے افہام و تفہیم سے آگے بڑھیں گے ۔

(جاری ہے)

تما م یونیورسٹییوں کے وی سی کو میرٹ پر مقرر کریں گے اور ہر صورت میں شفافیت لائیں گے ۔یونیورسٹییوں کے اندر چیک انیڈ بلینس کا نظام ناگزیر ہے ۔اسلامی جمعیت طلبہ نے ہمیشہ کتاب دوست کلچر کوفروغ دینے کی کوشش کی ہے ۔

وہ پیوٹا ہال پشاور یونیورسٹی میں سیف کے زیر اہتمام کتاب میلہ سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر عدنان سرور ، ڈین فیکلٹی آف لائیو سائنسز ڈاکٹر امیر نواز خان ، صدر پیوٹا پروفیسر ڈاکٹر فضل ناصر ، کیمپس ناظم اسلامی جمعیت طلبہ حفیظ اللہ اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان کتابوں کے سٹالز پرگئے اور مختلف سٹالز کا معائنہ کیا۔

سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے بہت سے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں اور گزشتہ تیس سالوں سے ہم ایسے حالات کا شکا رہیں جس سے ہمارے صوبے کے اندر ماحول بہت زیادہ خراب ہور ہا ہے ایسے حالات میں سیف کے زیر اہتمام کتاب میلہ امید کی ایک کرن ثابت ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ اے پی ایس کے واقعہ کے بعد طلباء میں خوف و ہراس کا ماحول پید ا ہوگیا تھا اور ایسے سرگرمیاں کر کے کتاب کلچر کو فروغ دے رہے ہیں ہم اس کی حوصلہ افزائی بھی کریں گے اور اس سے ہمارا اس عزم کو بھی تقویت ملتی ہے کہ ہم باحوصلہ قوم ہے ۔

متعلقہ عنوان :