سینیٹ انتخابات کیلئے جے یو آئی کے اے این پی، پی پی پی، قومی وطن پارٹی ودیگر جماعتوں کیساتھ معاملات طے ہوچکے، مولانا گل نصیب خان

بائیسویں آئینی ترمیم کیلئے موجودہ وقت مناسب نہیں، وفاقی حکومت خود سنجیدہ نہیں،حکومت مدارس بارے لاقانونیت سے کام لے رہی ہے، امیر جے یو آئی (ف) خیبرپختونخوا

منگل 3 مارچ 2015 17:33

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) جمعیت علماء اسلام (ف) صوبہ خیبر پختونخوا کے امیر مولانا گل نصیب خان نے کہا ہے کہ کل پانچ مارچ کو ملک میں ہونے والے سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے جے یو آئی کی اے این پی ، پی پی پی ، قومی وطن پارٹی و دیگر جماعتوں کے ساتھ معاملات طے ہو چکے ہیں۔ بائیسویں آئینی ترمیم کے لئے موجودہ وقت مناسب نہیں ہے میاں نواز شریف کی حکومت خود اس میں سنجید ہ نہیں ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے میڈیا کے مقامی نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔ مولانا گل نصیب خان نے کہا کہ موجودہ حکومت مدارس کے حوالے سے لا قانونیت سے کام لے رہی ہے۔ ایک طرف وارنٹ گرفتاری اور دوسری طرف مدارس کے نام بتائے بغیر چھاپے اور گرفتاریاں کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

لہٰذا حکومت مدارس کے حوالے سے اپنا رویہ بدل دیں ورنہ جے یو آئی اس عمل کے خلاف بھر پور احتجاج کا آغاز کر ئے گی۔

مولانا گل نصیب خان نے کہا کہ بائیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے جے یو آئی کا اصل موقف واضح ہے اس حوالے سے اس ترمیم کے ذریعے ایک کرپشن کا راستہ بند کرنا ہے اور دوسرا اس عنوان سے کریڈٹ لینا ہے۔ وفاق اور صوبوں میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف دونوں کی حکومتیں موجود ہے۔مگر سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اپنے ارکان پر اعتماد نہیں کر رہے ہیں۔ اگر حکومت کرپشن کے خاتمے کے ارادے رکھتی تھی تو دو سال قبل پارلیمنٹ سے اس کی قانون سازی کر تی لیکن اب عین سینیٹ الیکشن کے موقع پر بائیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے کرپشن کا راستہ بند کرنا غیر سنجیدہ عمل ہے اس سے معلوم ہو رہا ہے کہ حکومت کرپشن کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

جمعیت علماء اسلام کو اپنے تمام ارکان پر بھر پور اعتماد ہے اور جمعیت جوڑ توڑ کی جماعت ہے اس حوالے سے دیگر جماعتوں کے ساتھ سینیٹ الیکشن سے متعلق معاملات طے کر چکی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت قوم کو بتا رہی ہے کہ عوام خفیہ بیلیٹ پیپر کے ذریعے اپنے امیدواروں کے حق میں ووٹ استعمال کریں لیکن پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں سینٹ ووٹ دینے کیلئے شوآف ہینڈ کے ذریعے ووٹ دینے کیلئے سسٹم تبدیل کر رہی ہے۔ جو کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے کافی نہیں ہے تاہم اگر حکومت کرپشن کے خاتمے میں مخلص ہو تو جے یو آئی کرپشن کے خاتمے کیلئے حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کریگی۔