چیئرمین سینیٹ کے طلب کرنے پر اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کے حاضر اور سابق ججوں کی تنخواہوں ، پنشن اور دیگر مراعات بارے وضاحت اور حکومتی موقف بیان کرنے کیلئے کل سینٹ میں پالیسی بیان دینگے ، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سنیٹر اعتراز احسن ، رفیق راجوانہ اور بابر اعوان اور چیئرمین سینیٹ کی معاونت کریں گے

منگل 3 مارچ 2015 16:25

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء ) چیئرمین سینیٹ کے طلب کرنے پر اٹارنی جنرل سلمان بٹ سپریم کورٹ کے حاضر اور سابق ججوں کی تنخواہوں ، پنشن اور دیگر مراعات بارے وضاحت اور حکومتی موقف بیان کرنے کیلئے کل بدھ کو سینٹ میں پالیسی بیان دینگے ، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سنیٹر اعتراز احسن ، رفیق راجوانہ اور بابر اعوان اور چیئرمین سینیٹ کی معاونت کریں گے‘ اٹارنی جنرل معاملے بارے پالیسی بیان دیں گے ۔

منگل کو وقفہ سوالات کے خاتمہ پر چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ وزیر قانون وانصاف پرویز رشید نے سپریم کورٹ کے ججوں کی تنخواہوں اور پنشن بارے سوال کے جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ حکومت سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو 6 دفعہ خط لکھ کر اس بارے میں استفسار کر چکی ہے لیکن ان کی طرف سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی جارہیں میں نے اس معاملے پر اٹارنی جنرل کو ایوان میں لطب کرلیا ہے کہ وہ وضاحت کریں کہ اس بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے کیا طریقہ کار اختیار کیا جائے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن ، رفیق راجوانہ اور بابر اعوان میری اور ایوان کی معاونت کریں گے ۔ اعتراز احسن نے کہا کہ وہ صبح کے وقت سپریم کورٹ میں مقدمات میں مصروف ہوں گے اس لئے کل بدھ کو اجلاس شام 4 بجے طلب کیا جائے تاکہ وہ ایوان کی اس معاملے میں معاونت کرسکیں ۔ وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ بدھ کو شام چار بجے قومی اسمبلی کا بھی اجلاس ہے اس لئے میری تجویز ہے کہ سینٹ کا اجلاس 1 بجے بلایا جائے ۔ بابر اعوان نے کہا کہ چیئرمین کی جانب سے اٹارنی جنرل کو طلب کرنا مستحق اقدام ہے ، چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ شام کو قومی اسمبل یکے اجلاس کی وجہ سے سینیٹ کا اجلاس 3 بجے ہوگا اور اٹارنی جنرل معاملے بارے پالیسی بیان دیں گے ۔