اسلام آباد ہائیکورٹ میں مسلم لیگ (ن) کی راہنماء راحیلہ مگسی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کیخلاف دائر کی گئی درخواست کی سماعت ، الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری

منگل 3 مارچ 2015 16:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کی راہنماء راحیلہ مگسی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کیخلاف دائر کی گئی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے راحیلہ مگسی‘ راجہ ظفرالحق کی سینٹ سے کاغذات نامزدگی منظوری کیخلاف دائر درخواست اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے راحیلہ مگسی کو اسلام آباد کی سیٹ سے سینٹ کا ٹکٹ دینے کیخلاف درخواستوں کو عدالت نے کل بدھ کے روز سماعت کیلئے مقرر کردیا۔

منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کی راہنماء راحیلہ مگسی کی جانب سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔

(جاری ہے)

راحیلہ مگسی کے وکیل ایڈووکیٹ سید افتخار گیلانی اور وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل جہانگیر جدون اور حسنین ابراہیم کاظمی عدالت میں پیش ہوئے۔

راحیلہ مگسی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے موکل کو مسلم لیگ (ن) نے اسلام آباد کی خواتین کی نشست سے سینٹ کیلئے ٹکٹ جاری کیا تھا جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے راحیلہ مگسی کے کاغذات نامنظور کردئیے ہیں جس پر راحیلہ مگسی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عدالت عالیہ سے رجوع کیا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ راحیلہ مگسی کے کاغذات نامزدگی غیرقانونی طور پر مسترد کئے ہیں کیونکہ راحیلہ مگسی کیخلاف کوئی مستند الزام نہیں ہے لہٰذا سے استدعاء ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کینسل کرتے ہوئے درخواست گزار کو سینٹ انتخابات کیلئے اہل قرار دیا جائے جبکہ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ راحیلہ مگسی کے کاغذات نامزدگی کو پہلے ہی ایک درخواست میں چیلنج کیا گیا ہے جوکہ زیر سماعت ہے لہٰذا عدالت آج اس کیس کا فیصلہ نہیں کرسکتی اور دیگر فریقین کو سنے بغیر کوئی احکامات جاری نہیں کئے جاسکتے جبکہ عدالت میں ایڈووکیٹ شاہد جامی نے مسلم لیگ (ن) کے راہنماء راجہ ظفرالحق کو سینٹ کیلئے ٹیکنوکریٹ کی سیٹ کیلئے ٹکٹ دینے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کو عدالت میں چیلنج کررکھا ہے۔

منگل کے روز سماعت کے دوران درخواست گزار ایڈووکیٹ شاہد جامی عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ راجہ ظفرالحق کو سینٹ کی ٹیکنوکریٹ کی سیٹ کیلئے ٹکٹ دینے اور الیکشن کمیشن سے کاغذات کی منظوری کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ راجہ ظفرالحق جو حکومت کے زرعی ٹیکس کے تقریباً 6 ماہ سے ڈیفالٹر ہیں اور الیکشن کمیشن کے قانون کے مطابق کوئی بھی امیدوار اس وقت تک الیکشن نہیں لڑ سکتا جب تک وہ اپنے سرکاری واجبات ادا نہ کردے۔

سماعت کے دوران راحیلہ مگسی کیس کی مخالفت کرتے ہوئے نرگس فیض ملک کے وکیل امجد اقبال قریشی عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ اس کیس میں ہمیں نوٹس موصول نہیں ہوا اس پر عدالت نے مسلم لیگ(ن) کی راہنماء راحیلہ مگسی کی دائر کی گئی درخواست الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے راحیلہ مگسی کیخلاف دائر درخواست اور راجہ ظفرالحق کی سینٹ میں ٹیکنوکریٹ کی سیٹ کیخلاف کاغذات نامزدگی منظوری کیخلاف دائر درخواستوں کو کل بدھ کے روز دن ساڑھے گیارہ بجے سماعت کیلئے مقرر کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔