پنجاب کی حکومت کے شیخوپورہ میں ایک ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ کا وہی حشر ہو گا جو کہ اوکاڑہ میں بجلی کے پراجیکٹ لگانے کا ہوا ہے ، اوکاڑہ کے منصوبے قصہ پارینہ ہو گئے ہیں، نندی پور پاور پراجیکٹ اِس دورحکومت کا سفید ہاتھی ثابت ہوا ہے جو اربوں روپے ہڑپ کر چکا ہے اور بند پڑا ہے،

پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب کے سیکریٹری جنرل تنویر اشرف کائرہ کا بیان

پیر 2 مارچ 2015 23:33

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔2مارچ۔2015ء ) پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب کے سیکریٹری جنرل تنویر اشرف کائرہ نے کہا ہے کہ پنجاب کی حکومت کے شیخوپورہ میں ایک ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ کا بھی وہی حشر ہو گا جو کہ اوکاڑہ میں بجلی کے پراجیکٹ لگانے کا ہوا ہے ، اوکاڑہ کے منصوبے قصہ پارینہ ہو گئے ہیں۔ پیر کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ اب لوگ حکومتی وعدوں پر اعتبار نہیں کرتے اور کہا کہ شیخوپورہ کا پاور پلانٹ بھی اُسی طرح کچھ عرصے کے بعد بغیر بجلی پیدا کئے ہوا میں اڑ جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ اِس حکومت کا ایک بڑا سفید ہاتھی ثابت ہوا ہے جو اربوں روپے ہڑپ کر چکا ہے اور بند پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پنجاب کی موجودہ حکومت بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ پورا نہ کر کے گینیس بک آف ریکارڈ میں اپنا نام درج کروانا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلند بانگ دعووں کے باوجود موجودہ دور میں بجلی کی رسد طلب کے مقابلے میں مسلسل کم رہی ہے اور افسوس کہ یہ فرق دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔

ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اسکو قابو کرنا حکومت کے بس کی بات نہیں ہے اور وہ مایوسی کے عالم میں ہاتھوں پر ہاتھ دھرے بیٹھی نظر آرہی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ حکمرانوں نے سالوں میں نہیں بلکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ مہینوں میں حل کرنیکا وعدہ کیا تھا لیکن اب مسئلے کو حل کرنیکی بجائے صرف بیانات سے کام چلانے کی ناکام کوششیں کر رہے ہیں۔انہوں نے لوگوں کو پیشگی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اس موسم گرما میں اس قدر لوڈشیڈنگ ہو گی جسکا انہوں نے پہلے کبھی تجربہ نہیں کیا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا اور لوگ سراپا احتجاج ہونگے جن کو روکنا اِس حکومت کے بس کی بات نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی پچھلی حکومت نے اپنے دور میں 3400 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کے علاوہ اور بڑے بڑے منصوبے شروع کر رکھے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کہ ُاس وقت سے اُن منصوبوں پر کوئی پیشرفت نظر نہیں آرہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ موجودہ حکمران 2017 میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی جو بات کر رہے ہیں وہ صحیح معلوم نہیں ہوتی۔

متعلقہ عنوان :