انسداد دہشتگردی شکارپورکی عدالت،ملزم منور ناریجو پر جرم ثابت ہونے پر سزا ئے موت کے قیدی کے ڈیتھ وارنٹ جاری

پیر 2 مارچ 2015 22:52

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2مارچ۔2015ء) انسداد دہشتگردی شکارپورکی عدالت نے اغوا میں ساتھ دینے والے اپنے ساتھی شمشاد حسین اوردو مغویوں کے قتل میں ملوث ملزم منور ناریجو پر جرم ثابت ہونے پر سزا ئے موت کے قیدی کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیئے ، مجرم منور ناریجو کو تین مارچ کو لاڑکانہ سینٹرل جیل میں صبح پانچ بجے تختہ دار پر لٹکایا جائے گا، سینٹرل جیل انتظامیہ نے مجرم کا شکارپور تھانہ سے پکا چالان بھی حاصل کر تے ہوئے پھانسی دینے کے لئے میرپور خاص سے جلاد ضیاء الدین کو بھی لاڑکانہ طلب کر لیا ،تفصیلات کے مطابق9 جنوری 2002 کو شکارپور کے تھانہ گولو دڑو کی حدود میں اغوا کی واردات میں ساتھ دینے والے اپنے ساتھی شمشاد ناریجو سمیت تاوان کے غرض سے اغوا کے بعد قتل کئے گئے دو مغویوں محمد اسلم کوریجو، احمد خان کوریجوکو قتل کرنے والے مقدمے کی سماعت شکارپور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ہوئی جس میں عدالت نے لاڑکانہ سینٹرل جیل میں سزائے موت کے قیدی نودیرو کے رہائشی منور ناریجو پر قتل کا جرم ثابت ہونے پر 3مارچ کی صبح کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر تے ہوئے پھانسی پر عمل درآمد کے احکامات دے دیئے ہیں جو کہ لاڑکانہ سینٹرل جیل انتظامیہ کو موصول ہو چکے ہیں ، عدالت کے احکامات کے بعد سینٹرل جیل کے کلرک احمد نواز تنیو نے شکارپور متعلقہ تھانہ جا کر مجرم منور ناریجو کا پکا چالان بھی حاصل کر لیا ہے، 2010میں منور ناریجو نے موت کی سزا کے بعد صدر پاکستان کو بھی رحم کی اپیل بھیجی تھی جو کہ صدر پاکستان نے مسترد کر دی تھی۔

متعلقہ عنوان :