خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کاسینٹ انتخابات کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق نہ ہو سکا،

صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کااہم اجلاس ،اپوزیشن لیڈرمولانا لطف الرحمان کی زیرصدارت منعقد ہوا سینٹ انتخابات کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر تمام جماعتوں کے تحفظات ہیں ،جے یوآئی نے دوسیٹوں کامطالبہ کردیا

پیر 2 مارچ 2015 20:55

خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کاسینٹ انتخابات کیلئے سیٹ ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2مارچ۔2015ء) خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کاسینٹ انتخابات کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق نہ ہو سکا۔پانچ مارچ کوہونیوالے سینٹ انتخابات کیلئے صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کااہم اجلاس اپوزیشن لیڈرمولانا لطف الرحمان کی زیرصدارت منعقد ہوا ۔اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخارحسین ،حاجی محمدعدیل، مسلم لیگ ن کے سردار اورنگ زیب نلوٹھہ ، میاں جعفر شاہ ،مسلم لیگ ن کے جاوید عباسی،پیپلزپارٹی کے محمدعلی ،نگہت اورکزئی اورقومی وطن پارٹی کے سکندر شیرپاؤ نے شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس بغیر کسی نتیجے کے اختتام پذیر ہوا ۔اپوزیشن جماعتوں کے درمیان سیٹوں کی ایڈجسٹمنٹ پر اختلافات سامنے آگئے اورسیٹ ایڈجسٹمنٹ کامعاملہ حل نہیں ہوا ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان نے کہا کہ سینٹ انتخابات کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر تمام جماعتوں کے تحفظات ہیں جبکہ کوشش ہے اگلے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق رائے ہو جائے ،کیونکہ سینٹوں کے حوالے سے ڈیڈلاک برقرار ہے ،جے یوآئی نے دوسیٹوں کامطالبہ کیا ہے اور اپوزیشن جماعتیں ایک سیٹ دینے پر رضامند ہیں۔

دیگر اپوزیشن جماعتیں بھی سیٹوں کے معاملے پر متفق نہیں، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین کا کہنا تھاکہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ اتنا مشکل کام نہیں کہ حل نہ ہو سکے ۔انہوں نے کہا کہ صرف آئین تقاضوں سے ہارس ٹریڈنگ کونہیں روکا جاسکتا ،اسے روکنے کے لئے پارٹی ڈسپلن ضروری ہے ۔

متعلقہ عنوان :