غیر فعال اور ناکارہ واٹر سپلائی اسکیمز کی بحالی کے لیے ایک ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے ،شرجیل انعام میمن

پیر 2 مارچ 2015 17:22

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02مارچ۔2015ء ) سندھ کے وزیر بلدیات و اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں غیر فعال اور ناکارہ واٹر سپلائی اسکیمز کی بحالی کے لیے ایک ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے ۔ ضابطے کی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد ان اسکیموں پر جلد کام شروع کیا جائے گا اور یہ کوشش کی جائے گی کہ ان اسکیموں کو مکمل کیا جائے ۔

سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو خط لکھا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ حیدر آباد میں 11 فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کے لیے فنڈز جاری کیے جائیں ۔ وہ پیر کو سندھ اسمبلی میں محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور محکمہ اطلاعات سے متعلق وقفہ سواات کے دوران متعدد ارکان کے تحریری اور ضمنی سوالوں کے جوابات دے رہے تھے ۔ شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ 2008ء سے 2012ء تک صوبے بھر میں 235 منظور شدہ واٹر سپلائی اسکیمز میں سے 168 اسکیمز مکمل ہوئیں ۔

(جاری ہے)

باقی اسکیمز نامکمل رہنے کا بنیادی سبب یہ ہے کہ فنڈز جاری نہیں ہوئے ۔ اسکیمز منظور ہو جاتی ہیں لیکن حکومت کے وسائل محدود ہیں ۔ اس لیے ترجیحات کا تعین کرکے اسکیمز مکمل کی جاتی ہیں ۔ ہم کوشش کرتے ہیں کہ جاری اسکیموں کو مکمل کیا جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ سکھر کی اربن واٹر سپلائی اسکیم کا انتظام نارتھ سندھ اربن سروسز کارپوریشن چلاتی ہے ۔

ہمیں اس کارپوریشن کی کارکردگی پر حکومت سندھ کو شدید تحفظات ہیں ۔ پیپلز پارٹی کی حکومت سے پہلے محکمہ منصوبہ و ترقیات نے معاہدہ کیا تھا اور اس ادارے کو شمالی سندھ کے شہری علاقوں کی صحت و صفائی کا انتظام سونپا گیا تھا لیکن کارپوریشن کی کارکردگی بہتر نہیں ہے ۔ محکمہ بلدیات یہ معاہدہ منسوخ نہیں کر سکتا لیکن ہم کارپوریشن پر دباوٴ ڈال رہے ہیں کہ وہ اپنی کارکردگی بہتر بنائے ۔

انہوں نے کہاکہ سکھر کے دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کا کوئی بحران نہیں ہے اور نہ ہی مضر صحت پانی فراہم کیا جا رہا ہے ۔ کچھ اسکیمز غیر فعال ہیں کیونکہ وہ اپنی مدت پوری کر چکی ہیں ۔ غیر فعال اسکیمز کو بحال کرنے کے لیے 2013-14 کے بجٹ میں ایک ارب روپے مختص کیے گئے تھے ۔ اس سال ساری اسکیمز بحال کر دی جائیں گی ۔ سکھر کے دیہی علاقوں میں 39 میں سے 2 اسکیمز غیر فعال ہیں ۔

انہیں اسی سال فعال کر دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ کارپوریشن کے ملازمین کی تنخواہیں سندھ حکومت دیتی ہے اور اسے غیر ملکی امداد بھی ملتی ہے لیکن اس نے اپنی کارکردگی بہتر نہیں بنائی ہے ۔ سندھ حکومت نے اسے کارکردگی بہتر بنانے کے لیے کہا ہے ۔ شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ ” پینے کا صاف پانی سب کے لیے “ پروجیکٹ کے تحت ضلع حیدر آباد میں 30 الٹرا فلٹریشن پلانٹس نصب کے جانے تھے ۔

ان میں سے 19 پلانٹس مکمل ہو چکے ہیں ۔ 11 پلانٹس کے لیے فنڈز نہیں ملے ۔ یہ وفاقی حکومت کا پروجیکٹ تھا ۔ سندھ حکومت نے فنڈز کے اجراء کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھا ہے ۔ ایک سوال کے تحریری جواب میں شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ 2012-13 میں الیکٹرونک میڈیا ( ٹی وی چینلز ) کو اشتہارات کی مد میں 5 کروڑ 79 لاکھ 82 ہزار روپے ادا کیے جبکہ 2013-14ء میں 3 کروڑ ایک لاکھ 45 ہزار روپے ادا کیے ۔

متعلقہ عنوان :