جیل سے فرار چاروں قیدی نانگا پربت حملے میں ملوث تھے، قیدیوں کے خلاف پولیس کی تحقیقات مکمل ہوچکی تھیں،قیدی ٹی ٹی پی سمیت متعدد کالعدم تنظیموں سے وابستہ ہیں اور ان کا مقدمہ فوجی عدالت میں بھجوائے جانے کا امکان تھا،قوی امکان تھا کہ انھیں عدالت سزا سنائیگی، اسی لیے قیدیوں نے فوجی عدالت سے بچنے کے لیے فرار کی کوشش کی

سرچ آپریشن کی سربراہی کرنے والے ایس ایس پی اسحاق حسین کی برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو

پیر 2 مارچ 2015 14:24

گلگت /لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02مارچ۔2015ء ) گلگت بلتستان پولیس نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ جیل سے بھاگنے والے چاروں قیدیوں کا تعلق نانگا پربت بیس کیمپ حملہ کیس سے ہے،گلگت کے علاقے میناور کے بعد جگلوٹ اور اس کے مضافات میں قیدیوں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن کی سربراہی کرنے والے ایس ایس پی اسحاق حسین نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ گلگت کی ڈسٹرکٹ جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کے خلاف پولیس کی تحقیقات مکمل ہوچکی تھیں۔

نانگا پربت کیس کے 12 میں سے دس قیدی گلگت کی ڈسٹرکٹ جیل میں قید تھے جن میں سے چار نے فرار ہونے کی کوشش کی ان میں سے ایک مارا گیا اور ایک زخمی حالت میں پولیس کی تحویل میں ہے، دو قیدی اب بھی مطلوب ہیں جبکہ چھ اسی جیل میں قید ہیں۔ یہ قیدی ٹی ٹی پی سمیت متعدد کالعدم تنظیموں سے وابستہ ہیں اور ان کا مقدمہ فوجی عدالت میں بھجوائے جانے کا امکان تھا۔

(جاری ہے)

ہماری تحقیقات تقریباً مکمل تھیں، قوی امکان تھا کہ انھیں عدالت سزا سنائیگی، اسی لیے قیدیوں نے فوجی عدالت سے بچنے کے لیے فرار کی کوشش کی۔ ایس ایس پی اسحاق حسین کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ جیل کے حکام سمیت دو مشکوک افراد کو قیدیوں کی معاونت کے شبے میں حراست میں لیا گیا ہے تاہم مزید تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ نہیں کیا جا سکتا۔انھوں نے بتایا کہ قیدیوں کا پتہ چلانے کے لیے سرچ آپریشن کے دوران کھوجی کتوں کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :