اینگرو ایل این جی ٹرمینل کمپنی کی 400 ملین مکعب فٹ یومیہ ایل این جی کی درآمد کیلئے ملی بھگت،وزارت پٹرولیم سے تحریری معاہدے کی خلاف ورزی کرکے نئے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کی بجائے پورٹ قاسم پر پہلے سے موجود اپنی پرانی جیٹی کو ٹرمینل میں تبدیل کرلیا‘ اینگرو نے اربوں کی نئی سرمایہ کاری کی بجائے سارے فوائد خود ہی سمیت لئے ،وزارت پٹرولیم کی ایک اعلی شخصیت کے دباؤ پر اوگرا نے پرانی ماحولیاتی سٹڈی کی بنیاد پر ٹرمینل اور ری گیسی فیکیشن کا لائسنس دے کر اضافی 200 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی کی اجازت دیدی، قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزیاں، اینگرو کو پورٹ قاسم اتھارٹی سے مووایبل ایف ایس آر یو کی اجازت ، سوئی سدرن گیس کمپنی سے 66 سینٹ فی ایم ایم بی ٹی یو کے لاکھوں ڈالر کپیسٹی چارجز کی ادائیگی کیلئے پی ایس او کے کمفرٹ لیٹر کے بغیر 5 کروڑ ڈالر کی متبادل ایل سی کھلوادی
اتوار 1 مارچ 2015 20:59
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم مارچ۔2015ء) اینگرو ایل این جی ٹرمینل کمپنی نے 400 ملین مکعب فٹ یومیہ ایل این جی کی درآمد کیلئے ملی بھگت سے وفاقی وزارت پٹرولیم سے تحریری معاہدے اور متعلقہ قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے نئے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کی بجائے پورٹ قاسم پر پہلے سے موجود اپنی پرانی جیٹی کو ٹرمینل میں تبدیل کرلیا‘ اینگرو کمپنی نے ملک میں اربوں کی نئی سرمایہ کاری کی بجائے سارے فوائد خود ہی سمیت لئے ،وزارت پٹرولیم کی ایک اعلی شخصیت کے دباؤ پر اوگرا نے پرانی ماحولیاتی سٹڈی کی بنیاد پر ٹرمینل اور ری گیسی فیکیشن کا لائسنس دے کر اضافی 200 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی کی اجازت بھی دیدی۔
قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزیاں ، اینگرو کو پورٹ قاسم اتھارٹی سے مووایبل ایف ایس آر یو کی اجازت کے ساتھ ساتھ سوئی سدرن گیس کمپنی سے 66 سینٹ فی ایم ایم بی ٹی یو ( 2 لاکھ 92 ہزار 776 ڈالر یومیہ) کپیسٹی چارجز کی ادائیگی کیلئے پی ایس او کے کمفرٹ لیٹر کے بغیر 5 کروڑ ڈالر کی متبادل ایل سی کھلوادی ۔(جاری ہے)
اتوار کے روز وزارت پٹرولیم اور اوگرا کے ذرائع نے بتایا کہ 400 ملین مکعب فٹ یومیہ ایل این جی کی درآمد کیلئے پورٹ قاسم پر ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر میں قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئی ہیں بلکہ اینگرو ایل این جی کمپنی نے وفاقی وزارت پٹرولیم کیساتھ ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کیلئے کئے گئے تحریری معاہدے کی بھی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں۔
ذرائع کے مطابق اینگرو نے معاہدے کی رو سے پورٹ قاسم پر نیا ایل این جی ٹرمینل تعمیر کرنا تھا جو یومیہ 600 ملین مکعب فٹ ایل این جی کو ری گیسی فائی کرکے سسٹم میں شامل کرسکے لیکن اینگرو نے تحریری معاہدے اور متعلقہ قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے پورٹ قاسم پر پہلے سے موجود جیٹی کو ایل این جی ٹرمینل میں تبدیل کرلیا حالانکہ یہ جیٹی ایل پی جی کی درآمد کیلئے بنائی گئی تھی جبکہ قواعد و ضوابط کے برخلاف تازہ ماحولیاتی سٹڈی کرانے کی بجائے 2011ء میں کرائی گئی پرانی ماحولیاتی سٹڈی کی بنیادی پر اوگرا سے ایل این جی ٹرمینل اور ری گیسی فیکیشن کا لائسنس حاصل کیا اور پورٹ قاسم اتھارٹی سے پرانی جیٹی کو ایل این جی ٹرمینل میں تبدیل کرنے کی اجازت بھی لے لی۔ ذرائع نے بتایاکہ وفاقی وزارت پٹرولیم کی اعلی شخصیت نے چیئرمین اوگرا سعید احمد خان پر دباؤ ڈال کر اینگرو کا لائسنس جاری کرایا اور انہیں تازہ ترین ماحولیاتی سٹڈی طلب کرنے سے منع کردیا۔ نیز اعلی شخصیت نے پورٹ قاسم اتھارٹی کے حکام پر بھی دباؤ ڈالااور اینگرو کی پرانی جیٹی کو ایل این جی ٹرمینل میں تبدیل کرنے کا تحریری اجازت نامہ دلوایا۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں ایل این جی کی ری گیسی فیکیشن کیلئے فکسڈ ایف ایس آر یو استعمال کیا جاتا ہے جبکہ بین الاقوامی انشورنس کمپنی سے انشورنس کرائی جاتی ہے۔نیز اوگرا کے قواعد و ضوابط میں بھی فکسڈ ایف ایس آر یو کی اجازت ہے۔ اس کے برعکسوزارت پٹرولیم کی اسی اعلی ترین شخصیت کے دباؤ کے نتیجے میں اوگرا نے اینگرو کو استعمال شدہ مووایبل ایف ایس آر یو لانے کی اجازت دیدی جبکہ پورٹ قاسم اتھارٹی سے بھی این او سی دلوادیا گیا کیونکہ اینگرو ایل این جی کمپنی لیز پر مووایبل ایف ایس آر یو لانا چاہتی تھی جبکہ فکسڈ ایف ایس آر یو نصب کرنے کیلئے بھاری سرمایہ کاری درکار تھی۔ علاوہ ازیں وزارت پٹرولیم نے جب اپنے سابقہ فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے 600 کی بجائے 400 ملین مکعب فٹ یومیہ ایل این جی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا تو بقیہ 200 ملین مکعب فٹ یومیہ ایل این جی اینگرو ایل این جی کمپنی کو درآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی جبکہ اس پر بھی اینگرو کو پانچ سال کیلئے ہر قسم کے ٹیکسوں کی سو فیصد چھوٹ حاصل ہوگی۔حالانکہ قانون کے مطابق اس کیلئے نئے معاہدے کی ضرورتتھی ۔ نیز اینگرو کے مطالبے پر وزارت پٹرولیم نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو ہدایت کی کہ66سینٹ فی ایم ایم بی ٹی یوکپیسٹی چارجزجو یومیہ 2 لاکھ 92 ہزار 776 ڈالر بنتے ہیں‘ کی ادائیگی کیلئے 5 کروڑ ڈالر کی ایک متبادل ایل سی بینکوں میں کھلوائے جس کے ذریعے اینگرو ایل این جی کمپنی اپنے کیپیسیٹی چارجز براہ راست وصول کرسکے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ قواعد و ضوابط کے مطابق متبادل ایل سی کھلوانے کیلئے سٹیک ہولڈر (پی ایس او) کا کمفرٹ لیٹر ضروری تھا جبکہ وزارت پٹرولیم کے دباؤ پر سوئی سدرن گیس کمپنی نے پی ایس اوکے کمفرٹ لیٹر کے بغیر 5 کروڑ ڈالر کی متبادل ایل سی بینکوں میں کھلوائی جبکہ وزارت پٹرولیم کی ایک اعلی شخصیت نے سابقہ قائم مقام ایم ڈی پی ایس او امجد پرویز جنجوعہ پر دباؤ ڈال کر بعد میں کمفرٹ لیٹر جاری کروایا۔متعلقہ عنوان :
مزید تجارتی خبریں
-
بینک الفلاح کو رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 9.9ارب روپے کا خالص منافع
-
بجلی کی قیمت میں 2روپے 94پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان
-
موبائل فونز کی مقامی تیاری کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی
-
ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ
-
ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ
-
موبائل فونز کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نو ماہ میں 121 فیصد کا نمایاں اضافہ
-
برائلر گوشت کی قیمت میں مزید14روپے کلو کمی
-
انٹربینک میں روپے کے مقابے ڈالر کی قدر278.45روپے پر بدستور برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5پیسے مہنگا
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا نیاریکارڈقائم، انڈکس 692.49 پوائنٹس(0.97) اضافہ کے بعد72051.89پوائنٹس پربند
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 703 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 72 ہزار63پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
-
تجارت سے متعلق ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ کی درستگی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال ضروری ہے، جام کمال خان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.