حکومت اور پی ٹی آئی میں 22ویں ترمیم پر اتفاق ، پی ٹی آئی کے قومی اسمبلی میں واپس آنے کے امکانات بڑھ گئے

مولانا فضل الرحمان کا پی ٹی آئی کی 22ویں ترمیم کی حمایت کے بعد مخالفت کا فیصلہ

اتوار 1 مارچ 2015 16:39

اسلام آباد /اوکاڑہ (اردو پوائنٹ۔تازہ ترین اخبار .1 مارچ 2015) حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین 22ویں ترمیم پر اتفاق کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی میں واپس آنے کے امکانات بڑھ گئے۔ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کی 22ویں ترمیم کی حمایت کے بعد حکومتی اتحاد میں ہوتے ہوئے اسکی مخالفت کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

اتوار کو جے یو آئی اور دیگر سیاسی ذرائع نے بتایا کہ سینٹ الیکشن کے حوالے سے مجوزہ 22ویں ترمیم کے حوالے سے حکومت اور پی ٹی آئی کے اتفاق نے ملکی سیاست میں جہاں پر نئی صف بندی کا راستہ ہموار کیا ہے وہاں پر پی ٹی آئی کے قومی اسمبلی میں واپس آنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی ف کے مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کی جانب سے حکومتی حمائت کے بعد حکومتی اتحاد میں شامل ہوتے ہوئے بھی مجوزہ22ویں ترمیم کی مخا لفت کا فیصلہ کیا۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سینٹ الیکشن تک حکومت پی ٹی آئی کے مطالبے جوڈیشل کمیشن بھی بنا دے گی جسکے بعد حکومت با ضابطہ پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں واپس آنے کی دعوت دے گی۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی میں واپس آنے کے قوی امکانات ہیں۔