وفاقی حکومت کا ایک لاکھ 54 ہزار 340 خاندانوں کی قبائلی علاقوں میں واپسی پر اٹھنے والے اخراجات کا تخمینہ تیار

فی خاندان 25 ہزار معاوضے کی ادائیگی کے لئے 38 ارب 58 کروڑ ،فی خاندان ایک ہزار روپے برائے ٹرانسپورٹ کے لئے ایک ارب 54 کروڑ روپے‘ مکمل اور جزوی تباہ شہروں کی تعمیر کے لئے 32ارب 99 کروڑ روپے درکار ہونگےن

اتوار 1 مارچ 2015 16:39

اسلام آباد (اردو پوائنٹ۔تازہ ترین اخبار .1 مارچ 2015) وفاقی حکومت نے دسمبر 2015 تک آپریشن متاثرین کے ایک لاکھ 54 ہزار 340 خاندانوں کی قبائلی علاقوں میں واپسی پر اٹھنے والے اخراجات کا تخمینہ تیار کرلیا‘ فی خاندان 25 ہزار معاوضے کی ادائیگی کے لئے 38 ارب 58 کروڑ فی خاندان ایک ہزار روپے برائے ٹرانسپورٹ کے لئے ایک ارب 54 کروڑ روپے‘ مکمل اور جزوی تباہ شہروں کی تعمیر کے لئے 32ارب 99 کروڑ روپے درکار ہونگے۔

تفصیلات کے مطابق فاٹا متاثرین کو اپنے علاقوں میں واپسی پر ایک دفعہ فی خاندان 25 ہزار روپے دیئے جائیں گے دسمبر 2015 تک واپس جانے والے مجووزہ ایک لاکھ 54 ہزار سے زائد خاندانوں کو فی کس 25 ہزار ادائیگی کے لئے مجموعی طور پر 38 ارب 58 کروڑ روپے کے فنڈز خرچ ہونگے۔ ان تمام خاندانوں کو فی کس 10 ہزار روپے ٹرانسپورٹ کے لئے فراہم کئے جائیں گے جس کے لئے ایک ارب 54 کروڑ سے زائد کے فنڈز خرچ ہونگے۔

(جاری ہے)

اس طرح جن متاثرین کے گھر آرمی آپریشن میں مکمل تباہ ہوئے انہیں گھروں کی دوبارہ تعمیر کے لئے چار لاکھ روپے اور جو گھر جزوی تباہ ہوئے انہیں ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے ادا کئے جائیں گے۔ اس مد میں ادائیگیوں کے لئے 32 ارب 99 کروڑ روپے خرچ ہونگے ایک اندازے کے مطابق ایک لاکھ 57 ہزار 44 مکانات کے مالکان کو اس رقم سے ادائیگی ہوسکے گی۔