بھارت سے مذاکرات کی بحالی کے خواہاں ہیں ،مسئلہ کشمیر پر بات کیے بغیر مذاکرات نہیں ہو سکتے‘ ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتے‘ کنٹرول لائن پر کشیدگی ختم کرنا چاہتے ہیں‘داخلی اور خارجی پا لیسی پر سیاسی فوجی قیادت میں مکمل ہم آہنگی ہے‘ ضرب عضب شروع نہ ہوتا تو پاکستان افغانستان سے کمٹمنٹ پوری نہیں کرسکتا تھا‘ دونوں ملکوں میں دہشت گردی کیخلاف مکمل مفاہمت ہے ’ اپنی سر زمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گیافغانستان نے ا نٹیلی جنس تبادلے کے بعد دہشتگردوں کیخلاف کارروائیاں کی ہیں

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا شاہد جاوید برکی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی کی افتتاحی تقریب سے خطاب

اتوار 1 مارچ 2015 16:37

لاہور(اردو پوائنٹ۔تازہ ترین اخبار .1 مارچ 2015) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کیساتھ مذاکرات کی بحالی کاخواہاں ہے‘ مسئلہ کشمیر پر بات کیے بغیر بھارت سے مذاکرات نہیں ہو سکتے‘ہم ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتے‘ کنٹرول لائن پر کشیدگی ختم کرنا چاہتے ہیں‘داخلی اور خارجی پا لیسی پر سیاسی اور فوجی قیادت میں مکمل ہم آہنگی ہے‘ ضرب عضب شروع نہ ہوتا تو پاکستان افغانستان کے ساتھ کمٹمنٹ پوری نہیں کرسکتا تھا‘دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور افغانستان میں مکمل مفاہمت ہے اور دونوں ممالک اپنی سر زمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے ‘افغانستان نے ا نٹیلی جنس تبادلے کے بعد دہشتگردوں کیخلاف کارروائیاں کی ہیں۔

وہ اتوار کے روز لاہور میں شاہد جاوید برکی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے جبکہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ سیکرٹری خارجہ کے دورے پہلے بھارت نے خود ہی منسوخ کیے تھے ہم نے تو ہمیشہ مذاکرات کی بات کی ہے اور کوشش بھی کی ہے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کنٹرول لائن ورکنگ باونڈری میں کشیدگی کم کرنا چاہتا ہے کیونکہ اس کے بغیر دونوں ممالک میں تعلقات کی بہتری ممکن نہیں ہو سکتی ‘پاکستان بھارت کے ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا ‘ بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات کی بحالی چاہتے ہیں‘ جب مذاکرات شروع ہوں گے تو پھر پیش رفت دیکھی جائے گی ۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ اب نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے ذریعے خارجہ پالیسی کا نفاذ کیا جارہا ہے اور ملک میں داخلی او ر خارجہ پالیسی کے حوالے سے سیاسی وفوجی قیادت میں مکمل ہم آہنگی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کیساتھ مذاکرات کی بحالی کاخواہاں ہے لیکن مسئلہ کشمیر پر بات کیے بغیر ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے۔