محکمہ خوراک خیبر پختون خوا کی خریدی گئی خراب گندم انسانی صحت کیلئے خطرہ بن گئیچ

اتوار 1 مارچ 2015 16:29

پشاور(اردو پوائنٹ۔تازہ ترین اخبار .1 مارچ 2015)محکمہ خوراک خیبر پختون خوا کی طرف سے چترال کے لیے خریدی گئی ناقابل استعمال گندم کی تیس ہزار سے زیادہ بوریاں انسانی صحت کے لیے خطرہ بن گئیں۔ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولز اور کنٹریکٹر نے اپنے کمیشن کی خاطر پانچ لاکھ انسانوں کی زندگیاں داؤ پر لگادیں۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق چھ سال قبل چترال کے لئے 45 ہزارٹن گندم خریدی گئی تھی جو کہ ضلع چترال کی ضرورت سے تین گنا زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر نے اضافی گندم کی خریداری پر اعتراض کیا تو اس کا تبادلہ کردیا گیا۔ ڈائریکٹر فوڈ، ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولراورکنٹریکٹر نے کرائے کی مد میں بھاری کمیشن کی خاطراضافی گندم منگوائی۔ چترال کے گوداموں میں اس وقت 30 ہزار سے زیادہ گندم کی بوریاں موجود ہیں جسے عالمی ادارہ خوراک نے انسانی استعمال کیلئے مضرقراردیا ہے۔ صوبائی حکومت نے معاملے کی تحقیقات کے لئے دس رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی نے گھپلے میں ملوث افراد کے خلاف انکوائری کا حکم دیا تاہم اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ناقص اورغیر معیاری گندم کی 30 ہزار 5 سو بوریاں ابھی تک چترال کے گوداموں میں پڑی ہیں۔