حکومت 3 ماہ میں بینکوں سے 10کھرب روپے سے زائد قرضہ لے گی

اتوار 1 مارچ 2015 16:29

اسلام آباد(اردو پوائنٹ۔تازہ ترین اخبار .1 مارچ 2015) آمدن و اخراجات کے فرق کو کم کرنے کے لیے حکومت آئندہ 3 ماہ میں کمرشل بینکوں سے 10کھرب روپے سے زائد قرضہ اٹھائے گی۔حکومت یہ قرضہ ٹی بلز کی نیلامی سے حاصل کر گی۔سٹیٹ بینک کے مطابق آئندہ 3 ماہ کے لیے حکومت نے 1050 ارب روپے کے ٹی بلز بینکوں کو فروخت کا ارادہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ 150 ارب روپے کے انویسٹمنٹ بانڈز کی نیلامی بھی کی جائے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکس دائرہ کار وسیع نہ ہونے کے باعث حکومت کو آمدن میں کمی سامنا ہے جس کی وجہ سے قرضوں کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

مقامی قرضوں کا حجم پہلے ہی 16000 ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔ حکومت نے محصولات کے نظام میں اصلاحات نہ کی اور براہ راست آمدن پر ٹیکس کے بجائے صرف اشیاء اور خدمات پر ٹیکس بڑھانے کے روش اختیار رکھی تو ملک میں امیر امیر اور غریب، غریب تر ہوتا جائے گا۔

ماہرین کاکہنا ہے کہ ٹیکس نیٹ وسیع نہ ہونے کے باعث حکومت کی آمدنی اور اخراجات میں توازن مزیدبگڑگیاہے ،جوقرضوں سے ٹھیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ مقامی قرضوں کابوجھ پہلے ہی سولہ ہزار ارب روپے سے تجاوزکرچکاہے۔ماہرین کیمطابق حکومت براہ راست آمدن پرٹیکس کے بجائے صرف اشیا اور خدمات پرٹیکس بڑھانے کی غلط روش اختیار کئے ہوئے ہے۔

متعلقہ عنوان :