گلگت بلتستان  جیل سے فرار ہونے والے دو قیدیوں کی تلاش میں آپریشن جاری  قیدی پولیس کا محاصرہ توڑنے میں کامیاب رہے

اطلاع ملی تھی مفرور قیدی شہر کے مضافاتی علاقے میناور میں چھپے ہوئے ہیں رات کو اندھیرا تھا  ایس ایچ او عبد الہادی

اتوار 1 مارچ 2015 15:59

گلگت (اردو پوائنٹ۔تازہ ترین اخبار .1 مارچ 2015) گلگت بلتستان کی ضلعی جیل سے فرار ہونے والے دو قیدیوں کی تلاش کیلئے آپریشن اتوار کو بھی جاری رہا پولیس کے مطابق دونوں قیدی ہفتہ کی میناور کے علاقے میں پولیس کا محاصرہ توڑنے میں کامیاب رہے اس دور ان فائرنگ کے تبادلے میں مقامی تھانے کے ایس ایچ او زخمی بھی ہوئے ۔گلگت کے تھانہ جٹیال کے ایچ ایس او عبدالہادی نے بی بی سی کو بتایا کہ ایس ایس پی گلگت کی سربراہی میں شہر کے مضافات میں پولیس کا سرچ آپریشن دن بھر جاری رہا ہفتہ کی شب پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ مفرور قیدی شہر کے مضافاتی علاقے میناور میں چھپے ہوئے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ اس اطلاع پر ’میناور میں جٹیال اور دنیور تھانے کی پولیس کی پارٹی ایس ایچ اوز کی سربراہی میں شب نو بجے دینا پور گئی  وہاں اندھیرا تھا، جگہ کھلی تھی، سرچ آپریشن کیا تو فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

(جاری ہے)

عبدالہادی کے مطابق فائرنگ کے دوران ایس ایچ او کو بازو پرگولی لگی جبکہ مفرور ملزمان اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پولیس کا گھیرا توڑ کر دریا کے کنارے سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

سرچ آپریشن میں شرکت کرنے والے عبدالہادی نے بتایا کہ ایس ایس پی اسحاق کی سربراہی میں گلگت کے مضافاتی علاقے جگلوٹ میں سرچ آپریشن جاری ہے اور امید ہے کہ مفرور قیدیوں کو حراست میں لے لیا جائے گا۔حکام کے مطابق جگلوٹ اور میناور ڈسٹرکٹ جیل سے 30 سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہیں اور قیدیوں کی گرفتاری یقینی بنانے کیلئے پولیس نے تمام خارجی راستوں کو دو روز تک بند رکھا راستے کھول کر ان کی سخت نگرانی شروع کر دی گئی

متعلقہ عنوان :