وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے بی آئی ایس پی پاکستان کیلئے باعث فخر ہوگا‘ چیئرپرسن بی آئی ایس پی‘ ماروی میمن

ہفتہ 28 فروری 2015 23:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28فروری۔2015ء) بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن ماروی میمن نے کہا ہے کہ میں نے وزیراعظم محمد نواز شریف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی قیادت اس طرح سے کروں گی کہ وہ پاکستان کیلئے باعث فخر اور باقی دنیا کیلئے ایک مثالی ماڈل کے طور پر ثابت ہوگا۔

ہفتہ کے روز یہاں ماروی میمن نے میڈیا سے تعلق رکھنیو الی نوجوان خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا یہ وژن ہے کہ وہ اپنے ملک کی خواتین کو بااختیار بنائیں تاکہ وہ اس ملک کی ترقی میں موثر کردار ادا کر سکیں۔ میں شکر گزار ہوں کہ اس وژن کی تکمیل کیلئے انہوں نے میرا بطور پر چیئرپرسن انتخاب کیا اور میں اس اعتماد کو برقرار رکھنے کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بھرپور استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہوں۔

(جاری ہے)

خواتین کی بااختیار ہزار یہ ترقیاتی اہداف میں آٹھویں نمبر پر ہے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے خواتین کو پروگرام کا مرکزی مستحق ہونے کی حیثیت سے گھرانے میں بنیادی شناخت فراہم کرتے ہوئے ادارتی سطح پر خواتین کی بااختیاری کے حصول کو چیلنج کے طور پر لیا ہے‘ جو کہ پاکستان میں خواتین کو مالی طور پر مستحکم بنانے کی جانب ایک بڑا قدم تصور کیا جاتا ہے۔

بی آئی ایس پی کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے ماروی میمن نے کہا کہ بی آئی ایس پی گھر کی سربراہ کے طور پر خواتین کی بااختیاری کے ذریعے خاندان کی بااختیار کے وژن پر عمل پیرا ہے۔ ویمن میڈیا سینٹر پاکستان کی جانب سے ”میڈیا میں خواتین کی بااختیاری“ کے عنوان پر پانچ روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ ورکشاپ کے آخری روز چیئرپرسن بی آئی ایس پی محترمہ ماروی میمن کو بطور مہمان خصوصی شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کیلئے مدعو کیا گیا تھا۔

ماروی میمن نے منتظمین اور میڈیا سے تعلق رکھنے والی نوجوان خواتین کی تقریب کو منظم کرنے میں ان کی قابل ذکر کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں کام کرنے والی خواتین کو اپنا کام ایک مشن سمجھ کر کرنا چاہیے اور ایک بہتر اور ترقی یافتہ پاکستان کے حصول کیلئے بھرپور کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے اس حقیقت کو تسلیم کیا کہ کام کرنے والی خواتین کو زیادہ قربانیاں دینا پڑتی ہیں لیکن یہ قربانیاں ملک کی ترقی کی خاطر ہونی چاہئیں۔

آخر میں انہوں نے نو ورکشاپ کے جوان شرکاء کو نصیحت کی کہ وہ اپین جذبات کے ساتھ ساتھ اپنے مسائل کو بہتر طور پر سمجھنے کیلئے عوام کے ساتھ میل جول بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا سے تعلق رکھنے والوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کے طوگوں کیلئے واچ ڈاگ اور عوام آواز کا کردار نبھائیں اور ملک کی ترقی کیلئے اس ذمہ داری کو پورا کرنا ضروری ہے۔