اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس ،سٹیل ملز کے ورکرز کو فوری بنیاد پر دو ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے 9کروڑ 60لاکھ روپے کی منظوری،

پاکستان سٹیل ملز کی انتظامیہ پرامید ہے مارچ میں پیداواری گنجائش 70فیصد تک پہنچ جائے گی ،چیئر مین سٹیل ملز کی بریفنگ ، نجکاری کمیشن پاکستان سٹیل ملز کی ری سٹرکچرنگ کیلئے تجاویز اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے ،وزیر خزانہ ، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن صارفین کو مناسب نرخوں پر چینی فروخت کریگا، کسی بھی قسم کی کوئی سبسڈی نہیں دی جائے گی،اسحاق ڈارو

ہفتہ 28 فروری 2015 22:39

اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس ،سٹیل ملز کے ورکرز کو فوری بنیاد پر دو ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28فروری۔2015ء) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان سٹیل ملز کے ورکرز کو فوری بنیاد پر دو ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے 9کروڑ 60لاکھ روپے کی منظوری دیدی ہے جبکہ چیئر مین سٹیل نے بتایا ہے کہ پاکستان سٹیل ملز کی انتظامیہ پرامید ہے مارچ میں پیداواری گنجائش 70فیصد تک پہنچ جائے گی۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہفتہ کو اجلاس ہوا جس میں پاکستان سٹیل ملز کے چیئرمین نے پاکستان سٹیل ملز کی موجودہ کارکردگی سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بجلی اور گیس کی قلت کے باعث پیداوار میں کچھ مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ انہوں نے ای سی سی کو درخواست کی کہ ورکرز کی تنخواہوں کیلئے مخصوص رقم کی منظوری دی جائے۔

(جاری ہے)

چیئرمین سٹیل ملز نے کہا کہ مشکلات کے باوجود پاکستان سٹیل ملز کو گزشتہ برس حکومت کی طرف سے ملنے والے ساڑھے 18ارب روپے کے خصوصی بیل آؤٹ پیکج کے ذریعے کھڑا کیا تھا جس نے 50فیصد پیداواری گنجائش حاصل کر لی ہے جو ایک فیصد پر چلی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کی انتظامیہ پرامید ہے کہ مارچ میں پیداواری گنجائش 70فیصد تک پہنچ جائے گی۔ وزیر خزانہ نے پاکستان سٹیل ملز کے ورکروں کی تنخواہوں کے لئے فنڈز کی منظوری دیتے ہوئے سیکرٹری خزانہ، چیئرمین سیکرٹری نجکاری کمیشن، سیکرٹری انڈسٹریز پر مشتمل ایس ای سی پی کے چیئرمین کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جو پاکستان سٹیل ملز کے معاملات کی جانچ پڑتال کریگی انہوں نے ہدایت کی کہ نجکاری کمیشن پاکستان سٹیل ملز کی ری سٹرکچرنگ کے لئے تجاویز اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے۔

کامرس ڈویژن کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز پر ای سی سی نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے پاس موجود 28ہزار 999میٹرک ٹن کے چینی کے ذخیرہ کی فروخت کی منظوری دی گئی۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن چینی ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان سے خریدے گا اور یہ انتظام 2حکومتی اداروں کے مابین ہو گا جس میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن صارفین کو مناسب نرخوں پر چینی فروخت کرے گا اور اسے کسی بھی قسم کی کوئی سبسڈی نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ملک میں چینی اور آٹے کی طلب اور رسد کی صورتحال پر نظر رکھی جائے کیونکہ یہ روزمرہ استعمال کی ضروری اشیاء ہیں جن کی عوام الناس کے لئے دستیابی کا بھرپور خیال رکھا جانا چاہیے۔ وزارت پانی و بجلی کی سفارش پر ای سی سی نے توانائی کے شعبہ کے لئے 40ارب روپے کی حکومتی گارنٹی کی منظوری دے دی۔ یہ قرضہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی طرف سے مقامی کمرشل بینکوں کے کنسوریشم پاور ہولڈنگ لمیٹڈ سے لیا جائیگا۔

وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے قدرتی گیس کی طلب اور رسد میں بڑھتے ہوئے فرق کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایس این جی بی ایل کو گیس میانوٹائٹ گیس فیلڈ سے 12ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کرنے کی تجویز دی  میسرز ایس ایس جی سی ایل کا ٹرانسمیشن اپنے نیٹ ورک کے ذریعے قریب ترین ایس این جی پی ایل کے سپلائی سسٹم کو فراہم کرے گا۔ ای سی سی نے مکمل غوروخوض کے بعد اس تجویز کی منظوری دیدی۔ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے یہ بھی تجویز دی کہ مارو ایسٹ 1گیس فیلڈ، ای ڈبلیو ٹی کے دوران ایم ایس اینگرو فرٹیلائزر کو 3ایم ایم سی ڈی گیس فراہم کرے گا۔ مزید براں گیس فیلڈ کی ڈی اینڈ پی لیز منظور کرنے کی بھی سفارش کی جسے ای سی سی نے منظورکر لیا۔

متعلقہ عنوان :