بی آئی ایس پی گھر کی سربراہ کے طور پر خواتین کی بااختیاری کے ذریعے خاندان کی با اختیار کے وژن پر عمل پیرا ہے ،ماروی میمن،

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا عہدہ میرے لئے چیلنج ہے ،عورتون کو حقوق ان کی دہلیز پر فراہم کیے جائیں گے ، خطاب

ہفتہ 28 فروری 2015 22:35

بی آئی ایس پی گھر کی سربراہ کے طور پر خواتین کی بااختیاری کے ذریعے خاندان ..

اسلام آباد /کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28فروری۔2015ء) چیئرپرسن بی آئی ایس پی و وزیر مملکت ماروی میمن نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی گھر کی سربراہ کے طور پر خواتین کی بااختیاری کے ذریعے خاندان کی با اختیار کے وژن پر عمل پیرا ہے  بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا عہدہ میرے لئے ایک چیلنج ہے عورتون کو ان کے حقوق ان کی دہلیز پر فراہم کیے جائیں گے۔

وہ یہاں میڈیا سے تعلق رکھنے والی نوجوان خواتین سے خطاب کررہی تھیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا یہ وژن ہے کہ وہ اپنے ملک کی خواتین کو با اختیار بنائیں تاکہ وہ اس ملک کی ترقی میں مئوثر کردار ادا کر سکیں۔ میں شکرگزار ہوں کہ اس وژن کی تکمیل کیلئے انہوں نے میرا بطور چیئرپرسن انتخاب کیا اور میں اس اعتماد کو برقرار رکھنے کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بھرپور استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہوں۔

(جاری ہے)

خواتین کی با اختیاری ہزاریہ ترقیاتی اہداف میں آٹھویں نمبر پر ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے خواتین کو پروگرام کامرکزی مستحق ہونے کی حیثیت سے گھرانے میں بنیادی شناخت فراہم کرتے ہوئے اداراتی سطح پر خواتین کی با اختیاری کے حصول کو چیلنج کے طور پر لیا ہے، جوکہ پاکستان میں خواتین کو مالی طور پر مستحکم بنانے کی جانب ایک بڑا قدم تصور کیا جاتا ہے۔

بی آئی ایس پی کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوے ، ماروی میمن نے کہا کہ بی آئی ایس پی گھر کی سربراہ کے طور پر خواتین کی بااختیاری کے ذریعے خاندان کی با اختیار کے وژن پر عمل پیرا ہے۔ ویمن میڈیا سینٹر پاکستان کی جانب سے میڈیا میں خواتین کی با اختیاری کے عنوان پر پانچ روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ ورکشاپ کے آخری روز چیئرپرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن کوبطور مہمان خصوصی شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کیلئے مدعو کیا گیا تھا۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ماروی میمن نے منتظمین اور میڈیا سے تعلق رکھنے والی نوجوان خواتین کی تقریب کو منظم کرنے میں ان کی قابل ذکر کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں کام کرنے والی خواتین کو اپنا کام ایک مشن سمجھ کر کرنا چاہئیے اور ایک بہتر اور ترقی یافتہ پاکستان کے حصول کیلئے بھرپور کوشش کرنی چاہیئے۔ انہوں نے اس حقیقت کوتسلیم کیا کہ کام کرنے والی خواتین کو زیادہ قربانیاں دینا پڑہتی ہیں لیکن یہ قربانیا ں ملک کی ترقی کی خاطر ہونی چاہئیں۔

آخر میں انہوں نے ورکشاپ کے جوان شرکاء کو نصیحت کی کہ وہ اپنے جذبات کے ساتھ ساتھ اپنے مسائل کو بہتر طور پر سمجھنے کیلئے عوام کیساتھ میل جول بڑہائیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا سے تعلق رکھنے والوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کے لوگوں کے لئے واچ ڈاگ اور عوامی آواز کا کردار نبھائیں اور ملک کی ترقی کیلئے اس ذمہ داری کو پورا کرنا ضروری ہے۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن اور وزیر مملکت ماروی میمن نے ہفتہ کو ملیر، قائدآباد، پیپری بن قاسم کابھی دورہ کیا۔ اس موقع پر خواتین کی کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا عہدہ میرے لئے ایک چیلنج ہے جس میں عورتون کو ان کے حقوق ان کی دہلیزپر فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ادائیگیاں مکمل طور پر میرٹ پر ہونگی اور آئندہ چند ماہ میں مزید بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کے موجودہ حکومت وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں لوگوں کی زندگیوں بہتری لانے کی بھرپور کوشیش کر رہی ہے اور اس پروگرام کے ذریعے ہم خواتین کو مضبوط کر کے ان کے خاندانوں کو معاشی طور پر مستحکم کریں گے۔ ماروی میمن کہا کے میں آپ کے پاس وزیر اعظم محمد نواز شریف کا پیغام دینے آئی ہوں اور پیغام یہ ہے ٍکہ "پاکستان کی خواتین کو معاشی طور پر مضبوط اور خوشحال کریں گے اس حوالے سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے خواتین کی مدد کی جائے گی تاکہ وہ اپنے خاندانوں کی تعلیم اور صحت کا خیال رکھ سکیں۔

متعلقہ عنوان :