غیر ملکیوں کو قتل کرنے والے دہشت گردوں کا جیل سے فرار سنگین واقعہ ہے: پاکستان عوامی تحریک،

حکمران قومی ایکشن پلان کو ناکام بنانے میں لگے ہوئے ہیں، مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی

ہفتہ 28 فروری 2015 20:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28فروری۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک نے غیر ملکیوں کو اغواء کر کے قتل کرنے والے دہشت گردوں کے اسلحہ سمیت جیل سے فرار ہونے کے سنگین واقعہ کا ذمہ دار وفاقی حکومت اور ن لیگ کے گورنر گلگت بلتستان کو ٹھہراتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ یہ کیس نا صرف فوجی عدالت میں چلایا جائے بلکہ اس کی تفتیش بھی فوج اور اس کی ذیلی ایجنسیوں کے سپرد کی جائے ، یہ مطالبہ پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے یہاں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ یہ بات بڑی ذومعنی ہے کہ جیسے ہی ن لیگ نے اپنے گورنر کو گلگت بلتستان بھیجا جیل سے خطرناک دہشتگردوں کے رہا ہونے کا واقعہ رونما ہو گیا، دہشتگردوں کے فرار کا یہ واقعہ اس اعتبار سے بھی سنگین اور قابل گرفت ہے کہ اس وقت ملک میں دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی جارہی ہے اور بظاہر ہائی الرٹ ہے اس ماحول میں دہشتگردوں کا فرار ہو جانا محض اتفاق نہیں ہے، جیلوں کی حفاظت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جو پوری نہیں کی گئی ،انہوں نے کہا کہ فوج دہشتگردی کے خلاف حالت جنگ میں ہے فوج کے جوان اور افسران اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گردوں کو گرفتار کر رہے ہیں اور جانی قربانیاں دے رہے ہیں جبکہ نام نہاد جمہوری حکومت نے پہلے گرفتار دہشت گردوں کو پھانسی کی سزاؤں سے بچائے رکھا اب انہیں فرار ہونے کی سہولت دے رہے ہیں، جیلوں کی حفاظت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جو اس نے پوری نہیں کی، انہوں نے کہا کہ آئی جی جیل خانہ جات سمیت جیل کے تمام افسران اور اہلکاروں کو گرفتار کیا جائے،انسانیت کے دشمن دہشتگردوں کی رہائی کا واقعہ کسی صورت قابل معافی نہیں ہے، انہوں نے کہا قوم کو اب یقین ہو گیا ہے کہ حکمران قومی ایکشن پلان کو ناکام بنانے میں لگے ہوئے ہیں، دہشت گردوں کا فرار اس کا بڑا ثبوت ہے، ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ دہشتگردوں کے فرار کے کیس میں گورنر گلگت بلتستان برجیس طاہر کو بھی شامل تفتیش کیا جائے۔