ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود پارٹی رہنماؤں پر حملے اوردھمکیوں کی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے، سینیٹر شاہی سید،

واقعے میں ملوث گرفتار دہشت گردوں کو تفتیش کے بعد عوام کے سامنے پیش کیا جائے،صدر اے این پی سندھ

ہفتہ 28 فروری 2015 19:27

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28فروری۔2015ء) عوامی نیشنل پارٹی سند ھ کے صدر سینیٹر شاہی سید نے پارٹی کے سینئر ممبر سید بادشاہ آفریدی پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود پارٹی رہنماؤں پر حملے جاری ہیں،دھمکیوں کی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے،ایک ہفتے میں اے این پی رہنماؤں پر یہ دوسرا حملہ ہے املاک پر حملوں اوردھمکیوں کی وجہ سے کئی رہنماء شہر اور ملک چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں باچا خان مرکز سے جاری کردہ مذمتی بیان میں اے این پی سندھ کے صد ر نے مذید کہا کہ ایک طویل عرصے پر شہر میں عوامی نیشنل پارٹی پر غیر اعلانیہ پابندی عائد ہے صرف ضلع غربی میں پارٹی رہنماؤں پر پچاس سے زائد بم حملے ہوچکے ہیں،ڈی جی رینجرز اورآئی جی سندھ واقعے کا نوٹس لیں سید بادشاہ آفریدی کو ملنے والی دھمکیوں کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آگاہ کردیا تھا واقعے میں ملوث گرفتار دہشت گردوں کو تفتیش کے بعد عوام کے سامنے پیش کیا جائے عوامی نیشنل پارٹی سندھ کی جانب سے باچا خان مرکز سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آج ہفتہ کی صبح آٹھ بجکر تیس منٹ پر بیس سے زائد دہشت گردوں نے اورنگی ٹاؤن کے علاقے طوری بنگش کالونی ،اقبال مارکیٹ پولیس اسٹیشن کی حدود میں 1.Dبس اڈے پر حملہ کیا جس میں اے این پی کے بزرگ رہنماء سید بادشاہ آفرید ی اور ان کے بیٹے زخمی ہوئے ،اس موقع پر سید بادشاہ آفرید ی کے بھائی نے پولیس کو بروقت اطلاع کردی ،پولیس موبائل بروقت پہنچی ،دو دہشت گردوں کو فوری طور پر گرفتار کرلیا گیا اور باقی دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ،سید بادشاہ آفریدی کو گزشتہ چند ماہ سے کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی تھیں،جس کی اطلاع ریاستی اداروں اور پولیس کو دیدی گئی تھی�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :