قو می ایکشن پلان کے تحت صرف آئمہ مساجداور علما ء کرام کیخلاف مقدمات کااندراج تشویشناک ہے،ثروت اعجازقادری ،

آئمہ مساجد کی بجائے دہشت گردو ں کو پکڑاجائے ،دہشت گردی ختم کرنے کی بجائے تمام حکومتی مشینری کو صرف لاوٴڈ اسپیکرکی حفاظت پرلگادیاگیا ہے،قومی ایکشن پلان کے اصل اہداف نظراندازکیے جارہے ہیں، دہشت گردوں کو نکیل ڈالنے کیلئے حکومت کی کوئی موٴثر حکمت عملی نظر نہیں آرہی، علما ء کے وفد سے گفتگو

ہفتہ 28 فروری 2015 19:05

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28فروری۔2015ء) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمدثروت اعجازقادری نے کہاہے کہ قو می ایکشن پلان کے تحت صرف آئمہ مساجداور علما ء کرام کیخلاف مقدمات کااندراج تشویشناک ہے۔ آئمہ مساجد کی بجائے دہشت گردو ں کو پکڑاجائے ۔دہشت گردی ختم کرنے کی بجائے تمام حکومتی مشینری کو صرف لاوٴڈ اسپیکرکی حفاظت پرلگادیاگیا ہے۔

قومی ایکشن پلان کے اصل اہداف نظراندازکیے جارہے ہیں۔ دہشت گردوں کو نکیل ڈالنے کیلئے حکومت کی کوئی موٴثر حکمت عملی نظر نہیں آرہی۔حکمران عوام کو بیوقت بنانے کی پالیسی ترک کردیں اورکالعدم تنظیموں سے اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرتے ہوئے ملک میں امن وامان کے قیام کیلئے افواج پاکستان کا مکمل ساتھ دیں۔ نام بدل کرکام کرنے والی کالعدم جماعتوں پر پابندی لگائی جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانہوں نے قادری ہاؤس پر علمائے کرام کے وفدسے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ پو لیس کے ہاتھو ں علماء و خطباء کی تذلیل و تضحیک پر خامو ش نہیں رہ سکتے ۔اہلسنّت کے علماء و خطباء کو لا وارث نہ سمجھا جا ئے ۔حکو مت علماء ،خطباء ا ور آئمہ مساجد کیخلاف پو لیس گردی کا شرمناک سلسلہ بند کرے ۔بلاجوازگرفتاریا ں اور مقدما ت ختم نہ کئے گئے تو لا کھو ں مساجد کے آئمہ ، مو ذن اور خطباء سڑکو ں پر نکل آئیں گے۔

اس موقع پرعلماء کرام نے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ اہلسنّت وجماعت دہشتگردی کے خاتمہ کی جنگ میں پاک فوج کے ساتھ ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے قومی جہا د میں پا ک فو ج کی قربانیو ں کو خراج تحسین پیش کر تے ہیں ۔ لیکن آپریشن ضرب عضب کے حامیوں کی بلاجواز پکڑ دھکڑ ناا نصافی ہے۔اہل حق اقامت دین کی جدوجہد جاری رکھیں گے

متعلقہ عنوان :