پاکستان علماء کونسل کا اپریل کے آخری ہفتہ میں جنوبی ایشیا ء ،مصر ، ترکی اور سعودی عرب کے علماء کی کانفرنس بلانے کا فیصلہ

ہفتہ 28 فروری 2015 18:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28فروری۔2015ء) پاکستان علماء کونسل نے عالم اسلام کی موجودہ صورتحال ، توہین آمیز خاکوں اور مسلم نو جوانوں میں بڑھتے ہوئے تشدد کے رویوں پر غور کرنے اور مشترکہ حکمت عملی بنانے کیلئے اپریل کے آخری ہفتہ میں ساؤتھ ایشیاء کے ممالک کے جید علماء اکرام کے ساتھ ساتھ مصر ، ترکی اور سعودی عرب کے علماء کی کانفرنس بلانے کا حتمی فیصلہ کیا ہے ۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ امن اقوام عالم کی ضرورت ہے اور اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے اسلئے ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلام کے پیغام امن و سلامتی کو پھیلانے اور مسلم امہ کی رہنمائی کیلئے مسلم قائدین متفقہ لائحہ عمل تیار کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے ساؤ تھ ایشیاء کے ممالک ، ایران ، سعودی عرب ، مصر اور ترکی کے جید علماء سے رابطہ قائم کیا ہے اور ہماری کوشش ہو گی کہ خطہ میں امن اور استحکام کیلئے مذہبی طبقہ اپنا بھرپور کردار ادا کرے ۔ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ افغانستان کا معاملہ افغان گروپوں نے حل کرنا ہے ۔ ہم تو طالبان سمیت تمام افغان گروپوں سے اپیل ہی کر سکتے ہیں کہ وہ افغان عوام کے بہتر مستقبل اور خطہ میں امن کیلئے مذاکرات کا نہ صرف آغاز کریں بلکہ مذاکرات کو کامیابی کی طرف لے کر جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح پاکستان افغانستان ، ایران ، بنگلہ دیش ، بھارت کی مذہبی تنظیموں کے نمائندوں کو دعوت دیں گے اسی طرح افغان طالبان کو بھی دعوت دی جا سکتی ہے ۔ پاکستان علماء کونسل حکومت پاکستان اور افغانستان سے بھی اس معاملہ میں مشاورت کرے گی ۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے افغان طالبان اور حکومت کے مذاکرات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارچ کے دوسرے ہفتہ میں ا فغان طالبان اور حکومت مذاکرات میں کوئی بڑی پیش رفت نظر آ سکتی ہے ۔