حکومت اور پنجاب بھر کی انتظامیہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام،مہنگائی کا جن پھر بوتل سے نکل آیا،

مختلف کمپنیوں نے عام گھریلو اشیاء ضرورت پر حالیہ پٹرولیم مصنوعات پر پانچ فیصد ٹیکس اطلاق کا بہانہ بنا کر گھریلو اشیاء مہنگے داموں فروخت کرنا شروع کردیں

ہفتہ 28 فروری 2015 18:57

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28فروری۔2015ء) حکومت اور پنجاب بھر کی انتظامیہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئی جبکہ مہنگائی کا جن ایک بار پھر بوتل سے باہر نکل آیا ۔ مختلف کمپنیوں نے عام گھریلو اشیاء ضرورت پر حال ہی میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد پانچ فیصد ٹیکس کا اطلاق کا بہانہ بنا کر گھریلو اشیاء کو بھی مہنگے داموں فروخت کرنا شروع کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

آن لائن کے مطابق روز مرہ استعمال کی اشیاء جن میں چینی ، چائے کی پتی ، ڈبل روٹی ، بسکٹ ،خشک دودھ کے ساتھ ساتھ گوشت اور سبزیوں کے نرخوں میں بلاجواز ٹیکسوں کا بہانہ بنا کر پانچ روپے سے لیکر پچاس روپے تک نرخ بڑھا دیئے گئے جبکہ ضلعی انتظامیہ اس مصنوعی مہنگائی کو روکنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے ضلعی انتظامیہ کے ترجمان نےآن لائن کو بتایا کہ ان کے پاس مہنگائی کو روکنے کیلئے کوئی آلہ دین کا چراغ نہیں کیونکہ مجسٹریٹی نظام نہ ہونے کی وجہ سے انتظامیہ کے افسران کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں جبکہ صوبائی حکومت نے صوبوں کے چیف سیکرٹری صاحبان اورڈی سی او کو سختی سے ہدایت کررکھی ہے کہ وہ ہوشربا مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے مگر مختلف نجی کمپنیاں اپنے مرضی سے مختلف اشیاء کے نرخ بڑھا کر کروڑوں روپیہ منافع کما رہی ہیں جبکہ پٹرولیم مصنوعات پر گزشتہ ماہ عائد ہونے والے پانچ فیصد ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کا بہانہ بنا کر یہ اقدام اٹھایا جارہا ہے جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت پہلے ہی چالیس فیصد تک کم ہوچکی ہے ۔

متعلقہ عنوان :