پاک فوج نے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب میں آبادی والے تمام علاقوں سے دہشتگردوں کا صفایا کردیا ہے، توقع ہے2015ء میں بھی عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہے ، پشاورسکولحملے نے قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد کیلئے حکومت اور فوج کاحوصلہ بڑھایا ، ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف جاری فوجی آپریشنز کے باوجود پاکستان کو مستقبل میں عسکریت پسندوں‘ فرقہ واریت اور علیحدگی پسند گروپوں سے اندرونی سلامتی کے خطرات کا سامنا رہے گا ،نوازشریف حکومت نے مستقبل میں توانائی ، اقتصادی ، سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے اور مقبول اپوزیشن کا کامیابی سے سامنا کرنے کے لئے اقتصادی اصلاحات جاری رکھے گی ، دھرنوں اوراحتجاجی مظاہروں کے دوران (ن) لیگ کی حکومت اپنی مقبولیت کھوبیٹھی تھی ، پاکستان کا کالعدم لشکر طیبہ کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا اقدام پاک بھارت تعلقات میں مزید کشیدگی کی وجہ بنے گا

امریکی نیشنل اور ڈیفنس انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر زجیمز کلیپر اور لیفٹیننٹ جنرل دینسنٹ سٹیورٹ کی سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو پیش کی گئی جائزہ رپورٹ میں انکشاف

ہفتہ 28 فروری 2015 16:14

واشنگٹن(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔28 فروری 2015) امریکی خفیہ اداروں نے کہا ہے کہ پاک فوج نے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب میں آبادی والے تمام علاقوں سے ریاست مخالف عسکریت پسندوں کا صفایا کردیا ہے، توقع ہے فوج 2015ء میں بھی عسکریت پسندوں کے مضبوط ٹھکانوں اور پناہ گاہوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھے گی ، آرمی پبلک سکول پشاور پر دہشت گردوں کے حملے نے دہشت گردی کیخلاف قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد کیلئے حکومت اور فوج کاحوصلہ بڑھایا ، ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف جاری فوجی آپریشنز کے باوجود پاکستان کو مستقبل میں عسکریت پسندوں‘ فرقہ واریت اور علیحدگی پسند گروپوں سے اندرونی سلامتی کے خطرات کا سامنا رہے گا ،نوازشریف کی حکومت نے وعدہ کیاہے کہ وہ مستقبل میں توانائی ، اقتصادی ، سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے اور مقبول اپوزیشن کا کامیابی سے سامنا کرنے کے لئے اقتصادی اصلاحات جاری رکھے گی ،اس سلسلے میں 2015ء میں اقتصادی اصلاحات کی بھی منظوری دی جائے گی ،اپوزیشن کے دھرنوں اوراحتجاجی مظاہروں کے دوران (ن) لیگ کی حکومت اپنی مقبولیت کھوبیٹھی تھی اور اس نے دھرنوں کے حل کیلئے فوج سے مدد طلب کی تھی ، پاکستان کالعدم لشکر طیبہ کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے‘ یہ اقدام پاک بھارت تعلقات میں مزید کشیدگی کی وجہ رہے گا۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جیمز کلیپر نے سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو امریکی خفیہ اداروں کی ”دنیا کو لاحق خطرات اور ہمارا جائزہ“ کے عنوان سے جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے اس بات کا دعویٰ کیا کہ امریکی خفیہ اداروں کا جائزہ ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر دہشت گرد قرار دئیے گئے کالعدم گروپ لشکر طیبہ کی حمایت آئندہ بھی جاری رکھے گا جوکہ پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کی بڑی وجہ رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھی جائزہ ہے کہ پاکستان ممکنہ طور پر ملک میں اقتصادی اصلاحات اور ریاست مخالف عسکریت پسندوں کیخلاف کارروائی بھی جاری رکھے گا۔ امریکی خفیہ ایجنسی کے اعلی عہدیدار نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے وعدہ کیا ہے کہ وہ معیشت‘ توانائی اور سیکیورٹی کے مسائل سے نمٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2014ء کے آخر میں وزیراعظم نواز شریف اور ان کی حکومت کی پوزیشن کمزور ہوگئی تھی جب انہوں نے فوج سے کہا تھا کہ وہ قدم بڑھاتے ہوئے اپوزیشن کے مظاہروں اور دھرنوں سے نمٹے۔

جیمز کلیپر نے کہا کہ ہم نے جائزہ لیا ہے کہ پاکستان 2015ء میں اقتصادی اصلاحات کی منظوری دے گا تاکہ مستقبل میں معاشی اور توانائی کے چیلنجوں سے نمٹا جاسکے اور ممکنہ طور پر بڑی سیاسی مقبول اپوزیشن کا سامنا کیا جاسکے۔ 2015ء میں حکومت پاکستان آرمی پبلک سکول پر حملے اور ملک بھر میں دہشت گردی کرنے والی کالعدم تحریک طالبان کی صلاحیتوں کو ختم کرنے پر خصوصی توجہ مرکوز رکھے گی۔

ہم نے اس بات کا بھی اندازہ لگایا ہے کہ پاکستان نئی افغان حکومت کیساتھ بہتر تعلقات قائم کرکے اپنی بہتر ساکھ قائم کرے گا تاہم دونوں ممالک کے درمیان غیر حل شدہ تنازعات اور بداعتمادی کے باعث تعلقات کی بہتری میں زیادہ تیزی سے پیشرفت نہیں ہوسکے گی۔ ڈائریکٹر ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی لیفٹیننٹ جنرل دینسنٹ سٹیورٹ نے کہا کہ پاک فوج نے شمالی وزیرستان میں جاری کئے گئے زمینی آپریشن ضرب عضب کے تحت آبادی والے تمام علاقوں سے ریاست مخالف عسکریت پسندوں کا صفایا کردیا ہے اور ہمیں توقع ہے کہ پاک فوج 2015ء میں بھی عسکریت پسندوں کے مضبوط ٹھکانوں اور پناہ گاہوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ 16 دسمبر 2014ء کو آرمی پبلک سکول پشاور پر دہشت گردوں کے حملے نے حکومت اور فوج کی ہمت اور حوصلہ بڑھایا کہ وہ دہشت گردی کیخلاف قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد کیا جائے۔ امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ نے کہا کہ ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف جاری فوجی آپریشنز کے باوجود پاکستان کو مستقبل میں عسکریت پسندوں‘ فرقہ واریت اور علیحدگی پسند گروپوں سے اندرونی سلامتی کے خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا اور اسے جنوبی ایشیاء میں داعش کی رسائی اور پراپیگنڈے کے حوالے سے بھی خدشات لاحق رہیں گے۔