اہل مدارس کے دہشت گردی کیخلاف تعاون کو کمزوری نہ سمجھا جائے، مفتی محمد نعیم،

ایک طرف مذاکرات کی بات تو دوسری جانب مدارس پر پابندیااور حراساں کیاجارہاہے ، بیان

جمعہ 27 فروری 2015 23:26

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) وفاق المدارس العرابیہ پاکستان کی مجلس عاملہ کے رکن و جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ ہل مدارس دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کے ساتھ تعاون کررہے ہیں ، دہشت گردی کے خلاف تعاون کو کمزوری نہ سمجھا جائے ، حکومت ایک طرف مذاکرات کی بات کرتی ہے تو دوسری جانب مدارس میں پابندیا عائدکرکے دوغلے پن کا ثبوت دے رہی ہے ، تنظیمات مدارس کے قائد ین کو اعتماد میں لئے بغیر مدارس کو آڈٹ،رجسٹریشن دیگر حیلے بہانوں سے حراساں کرنا بند کیاجائے ،بیرونی ایجنڈے کے تحت ، مدارس،مساجد ، داڑھی اور پگڑی کو دہشت گردوں سے منسوب کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ، جمعہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں علماء کرام کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ دہشت گردی کی آڑ میں مدارس کے خلاف اقدامات حکومت کی دوغلی پالیسی ہے ، حکومت اہل مدارس کے ساتھ ناروا سلوک بند کرے اگر کوئی مداسہ دہشت گردی میں ملوث ہے تو متعلقہ مدارس کے بورڈ کو اعتماد میں لیکر اس کیخلاف کاروائی کی جائے،انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے اسل اسباب پر توجہ دینے کی بجائے سانحہ پشاور کے بعد نیشنل ایکشن پلان کے تحت دینی مدارس اور علما کو نشانہ بنایاجارہاہے،اور بیرونی ایجنڈے کے تحت مدارس، مساجد ، داڑھی اور پگڑی کو دہشت گردوں سے منسوب کی کوشش کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مدارس کے حوالے سے حکومت دوغلے پن کا شکار ہوچکی ہیں ابھی حکومت سے رجسٹریشن کے معاملات طے نہیں ہوئے بلکہ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے دوسری جانب اچانک سے چھوٹے مدارس کو رجسٹریشن کے نام سے بند کیا جارہاہے اور بعض مدارس کو رجسٹریشن اور آڈٹ کے نام پر حراسا کیا جارہاہے ، انہوں نے کہاکہ حکومت بتلائے اہل مدارس کے ساتھ یہ سوتیلا سلوک کیوں برتا جارہاہے کیا دینی مدارس بے لوث ہوکرملک وقوم کی خدمت نہیں کررہے ہیں ہم بارہا کہہ چکے ہیں مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں اگر کوئی مدارس یا ادارہ دہشت گردی میں ملوث ہے تو اس کے خلاف کاروائی کی جائی دہشت گردی آڑ میں مدارس کے خلاف اقدامات سے گریز کیاجائے، انہوں نے کہا کہ مدارس اور اہل مدارس وطن عزیز سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کے شانہ بشانہ ہیں اور ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانیاں کرانے کے باوجود حکومت کی جانب سے مذاکرات مکمل ہونے سے قبل ہی غیروں کی خوشنودی کے حصول کیلئے مدارس کے خلاف اقدامات کیے جارہے ہیں جوکہ اہل مدارس اور باالخصوص وطن عزیز کے مذہبی طبقے کیلئے تشویشناک ہے، انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے اپنے رویے میں تبدیلی نہیں لائی اور دہرے معیار کو ترک نہ کیا تو اہل مدارس سڑکوں پر درسگائیں قائم کرنے پر مجبور ہوجائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :