سپریم کورٹ کاسندھ حکومت کو ایک سال میں زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا حکم،

ایک ماہ میں تین سیکریٹری داخلہ اورآٹھ بارممبر بورڈ ریونیو تبدیل کئے گئے،سندھ میں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں،چیف سیکریٹری تحفظات دور کریں۔عدالت عالیہ

جمعہ 27 فروری 2015 23:25

سپریم کورٹ کاسندھ حکومت کو ایک سال میں زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ..

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس امیرہانی مسلم اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سندھ حکومت کو ایک سال میں زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا حکم دیتے ہوئے افسران کے تبادلوں سے روک دیا۔ جمعہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ڈویژن بینچ میں لینڈ ریفارمز سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

سماعت کے موقع پرعدالت نے ریمارکس دئیے کہ ایک ماہ میں تین سیکریٹری داخلہ اورآٹھ بارممبر بورڈ ریونیو تبدیل کئے گئے،سندھ میں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں،چیف سیکریٹری سندھ تحفظات دور کریں۔عدالت نے افسران کے تبادلے روکنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کسی بھی افسر کو تین سال سے پہلے نہ ہٹایا جائے۔عدالت نے زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیے کہ سرکاری زمینوں پر مافیا قابض ہے، بورڈ آف ریونیو میں انصاف نام کی کوئی چیز نہیں۔عدالت نیایک سال میں زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا حکم دیتے ہوئے لینڈ ریفارمز کی تفصیلات طلب کرلیں۔

متعلقہ عنوان :