سپریم کورٹ نے اسلم بیگ کی طرف سے اصغر خان کیس میں عدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی،

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی چار مارچ سے نظر ثانی کی درخواست کی سماعت کریگا

جمعہ 27 فروری 2015 22:31

سپریم کورٹ نے اسلم بیگ کی طرف سے اصغر خان کیس میں عدالتی فیصلے کے خلاف ..

اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) سپریم کورٹ نے پاکستانی فوج کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ کی طرف سے اصغر خان کیس میں عدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی ہے۔نظر ثانی کی یہ درخواست 2012 میں ایئرفورس کے سابق سربراہ اصغر خان کی درخواست پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی عدالت عظمیٰ نے درخواست پر اپنے فیصلے میں 1990 میں اسلامی جمہوری اتحاد کی تشکیل کیلئے موجودہ وزیراعظم نواز شریف سمیت دیگر سیاست دانوں میں رقوم تقسیم اور 1990 کے انتخابات میں دھاندلی کی ذمہ داری مرزا اسلم بیگ اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درنی پر عائد کی تھی۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی چار مارچ سے نظر ثانی کی اس درخواست کی سماعت کریگا۔

(جاری ہے)

جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست میں یہ استدعا کی ہے کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں تحقیقات کے بغیر ہی اْنھیں سیاست دانوں میں رقوم کی تقسیم کا ذمہ دار ٹھہرایا  اس بارے میں ابھی تک کسی ادارے نے تحقیقات بھی نہیں کیں۔علی ظفر ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی گئی نظرثانی کی اس درخواست میں کہا گیا کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا تھا کہ مرزا اسلم بیگ کو بطور آرمی چیف اْس وقت کے صدر غلام اسحاق خان کے احکامات کو بھی نہیں ماننا چاہیے تھا جو اْنھوں نے سیاست دانوں میں رقوم کی تقسیم کیلئے دئیے تھے۔