تاجکستان جلد از جلد پاکستان کو بجلی فراہم کرنا چاہتا ہے، سفیر ،

بجلی کی فروخت کا منصوبہ چار اسلامی ممالک کے مابین اعتماد سازی کو فروغ دیگا، دونوں ممالک تیل و گیس کے شعبوں میں تعاون بڑھائیں، ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

جمعہ 27 فروری 2015 21:22

تاجکستان جلد از جلد پاکستان کو بجلی فراہم کرنا چاہتا ہے، سفیر ،

اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) تاجکستان کے سفیر شیر علی جونونو نے کہا ہے کہ انکا ملک جلد از جلد پاکستان کو بجلی برامد کرنا چاہتا ہے تاکہ توانائی بحران میں کمی آئے جس نے معاشی ترقی میں رکاوٹ ڈال رکھی ہے۔اسکے علاوہ معیشت کے دیگر شعبوں میں دو طرفہ تعاون میں اضافے اور پاکستانی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے تاکہ دونوں ممالک ترقی کر سکیں۔

پاکستانی با صلاحیت ہیں اقتصادی صورتحال بہتر ہو رہی ہے اور ملک کا مستقبل روشن ہے۔تاجکستان کے سفیر نے یہ بات پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل سے ایک خصوصی ملاقات کے دوران کہی۔ انھوں نے کہا کہ انکے ملک کا توانائی کا شعبہ پندرہ سال سے مسلسل ترقی کر رہا ہے اور اب امریکہ اور روس کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ بجلی پیدا کررہاہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کو بجلی کی فراہمی کے منصوبے پر ڈیڑھ ارب ڈالر سے زیادہ لاگت آئے گی جسکے لئے عالمی بینک، اسلامی ترقیاتی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر ڈونرسرمایہ فراہم کرینگے۔ پاکستان ایک ہزار جبکہ افغانستان تین سو میگاواٹ بجلی درامد کرے گاجس سے پڑوسیوں کے مابین اعتماد سازی بھی ہو گی۔تاجکستان پاکستان سے سپورٹس اور سرجیکل سامان بھی درامد کرنا چاہتا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ پاکستان وسط ایشیائی ریاستوں سے تجارت کیلئے سب سے سہل راستہ ہے۔ پاکستان کو بجلی کی برامد کے منصوبہ میں تبدیلی تاخیر کا سبب بن سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک وفود کے تبادلے، جائنٹ وینچرز، چیمبروں کے مابین روابط، اور تیل و گیس کے شعبوں میں تعاون بڑھائیں۔

متعلقہ عنوان :