مزدوروں کو ان کی روزگار کی جگہ پر تحفظ کے حوالے سے حکومت سندھ پانچ سالہ جوائنٹ ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے،سید قائم علی شاہ،

مزدوروں کی فلاح کیلئے سندھ حکومت اپنے دائرہ اختیار میں ہی رہتے ہوئے تمام ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے،وزیر اعلیٰ سندھ

جمعہ 27 فروری 2015 21:11

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ مزدوروں کو ان کی روزگار کی جگہ پر تحفظ کے حوالے سے حکومت سندھ پانچ سالہ جوائنٹ ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی فلاح کیلئے سندھ حکومت اپنے دائرہ اختیار میں ہی رہتے ہوئے تمام ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ مقصد کے حاصل کرنے کے اہم ذرائع وفاقی حکومت کے ہاتھ میں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2010 میں 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد لیبر کے معاملات صوبوں کے حوالے کیے گئے لیکن ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفیٹ انسٹیٹوٹ اور ورکرز ویلفیئر بورڈ جیسے اہم ادارے اب تک صوبوں کے حوالے نہیں کیے گئے ۔ جس کے خلاف ہم نے احتجاج بھی رکارڈ کروایا لیکن چارسال گذرنے کے باوجود آج تک یہ معاملہ حل نہ ہو سکا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب سندھ حکومت اپنا آئینی حق کے حصول کیلئے یہ معاملہ سی سی آئی میں اٹھائیگی تاکہ ورکرز کی فلاح کو یقینی بنایا جاسکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج انٹرنیشنل لیبر آرگینزیشن کے پاکستان کے ڈائریکٹر Franceso d'Ovidio سے بات چیت کرتے ہوئے کہا جو آج وزیر اعلیٰ ہاؤس آئے ہوئے تھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ روزگار کی جگہ پر مزدوروں اور ورکروں کا تحفظ بہت ہی اہم معاملہ ہے تاکہ کسی بھی حادثے یا انسانی جانوں کے ضیاع سے بچا جاسکے۔ اس حوالے سے حکومت سندھ 2012 سے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ مشاورت سے تیار کردہ پانچ سالہ جوائنٹ ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے۔

ILO کے کنٹری ڈائریکٹر کی طرف سے جوائنٹ ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتار تیز کرنے کی خواہش پر وزیر اعلیٰ سندھ نے ان سے اتفاق کیا۔اور انہیں یقین دلایا کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کو مزید تیز کیا جائے گا۔گفتگو کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ حکومت کے ٹیکنیکل ایجوکیشن / تربیتی اداروں کو جدید خطوط پر لانے کیلئے انٹرنیشنل لیبر آرگنائیزیشن نے فنی و ماہرانہ تعاون کرنے کیلئے کہاتاکہ سندھ کے نوجوانوں کو سرکاری و نجی شعبوں میں باعزت روزگار کی حاصلات اور ان میں ہنرمندی اور فنی صلاحتیوں کو فروغ دے کر انہیں قابل عزت روزگار مہیا ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ کم و بیش 70 شعبوں میں نوجوانوں کو بلاجنسی امتیاز ان اداروں میں فنی تربیت دی جارہی ہے۔انہوں نے ILO کے کنٹری ڈائریکٹر کو مزید بتایا کہ سندھ حکومت بیمار صنعتوں کی بحالی کیلئے 2 ارب سے زائد اخراجات کررہی ہے جس سے نہ صرف پیداوار بڑھے گی جبکہ غیر متحرک مزدوروں کا روزگار بھی بحال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نظریاتی طور پر ملک کی معیشت میں مزدوروں اور محنت کشوں کی طاقت اور اہمیت میں یقین رکھتی ہے۔

اس لیے ملک اور قومی مفاد میں محنت کشوں کی فلاح کیلئے دن رات کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ پی پی کے بانی چئیرمین ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا یہ نظریہ تھا کہ ورکرز ادارے کے شراکت دار ہونے چاہیں اور انہیں مفت تعلیم ، صحت کی سہولیات اوررعایتی نرخوں پر خوراک کی فراہمی جیسی سہولیات مہیا کی جانی چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی کی قیادت نے اس سلسلے میں متعدد منصوبے اور پالیساں وضع کیں ، مگر بد قستمی سے ملک کے اندر مختلف مواقعے پر لمبے عرصے کیلئے ڈکٹیرشپ کے نفاد کے باعث ان پالیسیوں پر عملدرآمد نہ ہوسکا اور صورتحال سنھبل نہ سکی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہم محنت کشوں باالخصوص اسٹیل مل اور پی آئی اے میں ان کے حقوق کا بھر پور تحفظ کررہے ہیں اور ورکرز کے بہتر مفاد میں ہم نے نج کاری پالیسی کی مخالفت کی۔انہوں نے کہا کہ پی پی کی مزدور دوست پالیسی کے تحت جب پی پی کی 2008 میں اقتدار میں آئی تو شریک چئیرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر ماضی میں سیاسی بنیاد پر ملدزمتوں سے نکالے گئے 35000 ورکرز کو دوبارہ بحال کیا۔

اس کے ساتھ ساتھ پی پی کی حکومت نے دو لاکھ بے روزگار اہل نوجوانوں کو ملازمتیں اور مختلف اداروں فنی شعبوں میں تربیت فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ ان اداروں سے تربیت مکمل کرنے والے 50000 نوجوانوں نے نجی اور سرکاری اداروں میں اپنی اہلیت کی بنیاد پر ملازمتیں حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو ان اداروں کو جدید خطوط پر چلانے کیلئے جدید ٹیکنیکل سپورٹ کی ضرورت ہے اور یہ کام انٹرنیشنل لیبر آرگنائیزیشن بہتر انداز میں کرسکتا ہے ۔

کنٹری ڈائریکٹر ILO فرانسکوڈی او وائیڈو نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے تجویز دی کے جوائنٹ ایکشن پلان(JAP ) پر عملدرآمدکو مزید تیز کیا جائے جس سے ورکرز کا ان کے کام کرنے کے مقامات پر تحفظ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے اور مستقبل میں کسی بھی نا خوشگوار واقعات سے بچاجاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں لیبر کے بین الاقوامی معیار کے برقرار رکھنے کی بھی سفارش کی اور کہا کہ ان کا ادارہ اس کیلئے ہر قسم کی فنی مدد فراہم کرسکتا ہے ۔

کنٹری ڈائریکٹر نے سندھ حکومت کی ورکرز کی فلاح بہبود اور تحفظ کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سندھ حکومت کی دلچسپی کے باعث ممکن ہوا ہے اور صرف صوبہ سندھ میں فیلڈ میں فارمز آرگنائیزیشن ہیں جوکہ ورکرز / فارمرز کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے کارآمد ہیں۔