کراچی چیمبر اور بغداد چیمبرآف کامرس کے مابین ایم او یو پر دستخط،

”ایکسپو پاکستان“نمائش میں غیرملکی وفود کا کراچی چیمبر کے پویلین کا دورہ

جمعہ 27 فروری 2015 21:10

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) اور بغداد چیمبر آف کامرس کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ اور دونوں چیمبر ز میں تعاون کے حوالے سے باہمی مفاہمت کی یادداشت(ایم اویو) کا معاہدہ طے پایا ہے۔ایکسپو سینٹر میں جاری ”ایکسپو پاکستان2015“ نمائش کے موقع پرکراچی چیمبر کے پویلین کے دورے کے دوران کے سی سی آئی کے صدر افتخار احمد وہرہ اور بغداد چیمبرآف کامرس کے چیئرمین عراق جعفر ال حمادانی نے ایم او یو پر دستخط کیے۔

کراچی چیمبراور بغداد چیمبرنے پاکستان اور عراق کے مابین تجارتی تعلقات کو فروغ دینے اور دونوں ملکوں کے تاجروں کو ممکنہ سہولیات کی فراہمی پر اتفاق کیا ۔دونوں چیمبرز نے باہمی تعاون سے اجلاس کے انعقاد اور دونوں ممالک کی تاجربرادری کے درمیان رابطوں کو مستحکم بنانے پر بھی اتفاق کیا جبکہ پاکستان اور عراق کی تاجربرادری تنازعات کو بالائے طاق رکھ کر ایک دوسرے کی حمایت کرے گی۔

(جاری ہے)

”ایکسپو پاکستان2015“ کے دوسرے روز ساوٴتھ افریقا،ایران،تھائی لینڈ، ویت نام، عراق ،ہانگ کانگ،بنگلہ دیش، ارجنٹائن کے وفود نے کراچی چیمبرکے پویلین کادورہ کیا اورکے سی سی آئی کے صدر افتخار احمد وہرہ، منیجنگ کمیٹی کے اراکین سے ملاقات کی۔ساوٴتھ افریقا قونصلیٹ کے کمرشل سیکریٹری قمر زمان کی سربراہی میں ساوٴتھ افریقا کے وفد نے دورہ پاکستان پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے ساتھ کاروبار اور سرمایہ کاری کے دستیاب مواقعوں کے حوالے سے امکانات کا جائزہ لیتے ہوئے آئندہ بھی پاکستان کادورہ کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستانی مصنوعات کو دیکھنے کے بعد ان کی کافی حوصلہ افزائی ہوئی ہے جبکہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کے لیے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہش مند ہیں۔اسلامی جمہوریہ ایران کے وفدسے اجلاس میں مناسب بینکنگ چینل کے فقدان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاگیا کہ مناسب بینکاری سہولتیں نہ ہونے سے دونوں ملکوں کی کاروباری برادری کے درمیان تجارت میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں۔

وفدنے سرمایہ کاری کے مواقعوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ایران کے زاہدان چیمبر آف کامرس کے نمائندوں نے اپنے دورے کے دوران ترجیحی تجارتی معاہدے پر نظرثانی کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہاکہ مقامی مارکیٹ کی طلب کو دیکھتے ہوئے مزید آئٹمز شامل کیے جائیں۔وفد نے کراچی چیمبرکو صوبہ زاہدان کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے مشورہ دیاکہ وہ پاکستانی مصنوعات نمائش یا پھر تجارتی وفد تشکیل دے جو اپنے دورے کے دوران پاکستانی مصنوعات اور خدمات کی تشہیر کریں تاکہ تجارت کو فروغ حاصل ہوسکے۔

ایرانی وفد ٹیکسٹائل،آٹو، الیکٹرونکس، ترش پھل،چاول اور دیگرزرعی مصنوعات کے کاروبار سے وابستہ تاجروں پر مشتمل تھا۔وفد نے کراچی چیمبر سے پاکستان میں بااعتماد سپلائرز کی نشاندہی کے حوالے سے مدد بھی طلب کی۔تھائی لینڈ کے وفد نے بھی عارف سلیمان کی سربراہی میں کے سی سی آئی کے پویلین کا دورہ کیا اور مختلف شعبوں بشمول چمڑے کی مصنوعات، ڈینم، ٹیکسٹائل، یارن اور فیبرک کے شعبوں میں کاروباری مواقعوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ویتنام کے وفد نے پاکستانی تاجروں کے ساتھ مشترکہ شراکت داری میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی صنعتکاروں کو ویتنام میں دستیاب مواقعوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ وفد نے تجارت کو فروغ دینے کی غرض سے کے سی سی آئی کو تجارتی وفد تشکیل دینے اور جون ،جولائی میں دورے کی بھی دعوت دی۔کراچی چیمبرکے ساتھ ایم او یو سائن کرنے کے علاوہ عراق کے وفد نے پاکستانی تاجروں کی مہمان نوازی کو سراہتے ہوئے کہاکہ کراچی چیمبر اور بغداد چیمبر کے مابین ایم او یو طے پانے سے دونوں ملکوں کی معیشت کو خاطرخواہ فوائد حاصل ہوں گے۔

ہانگ کانگ کاوفد توانائی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے تاجروں پر مشتمل تھا جنہیں پاکستان کے توانائی بحران پر بریفنگ دیتے ہوئے سرمایہ کاری اور مشترکہ شراکت داری کے حوالے سے مدعو کیا گیا جو یقینی طور پر ان کے کاروبار کے لیے منافع بخش ثابت ہو گا۔مزید برآں بغداد اور ارجنٹائن کے وفود نے باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔کراچی چیمبر کے صدر افتخار احمد وہرہ نے مختلف غیر ملکی وفود سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان دنیا بھرکے دوست جو آج یہاں موجود ہیں ان ممالک کے ساتھ شاندار تعلقات سے لطف اندوز ہورہاہے۔

پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کو100فیصد سرمایہ کاری پر ضمانت فراہم کرنے کے علاوہ مقامی صنعتکاروں کے ساتھ مشترکہ شراکت داری کے بھی بہترین مواقع فراہم کرتا ہے۔کے سی سی آئی کے صدر نے کہاکہ غیر ملکی تاجر پاکستان کے ٹیکسٹائل، زراعت، خوراک اور چمڑے کے شعبے میں بھرپور فائدہ اٹھاسکتے ہیں جبکہ کھاد کی مصنوعات اور خام مال کی فراہمی کے علاوہ کیمیکلز، فارماسیوٹیکل اورپاکستان کے دیگر صنعتی شعبوں میں بھی باہمی تعاون کے امکانات تلاش کیے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے مختلف ممالک کی تاجربرادری کے مابین براہ راست رابطوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اس سے انہیں مختلف فیلڈز میں باہمی تعاون سے بہتر راہیں تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔افتخار احمد وہرہ نے غیر ملکی وفود کو کراچی چیمبر کے زیر اہتمام 10تا12اپریل2015 کو ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقد ہونے والی 12ویں سالانہ ”مائی کراچی“ نمائش میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ یہ نمائش مصنوعات اور خدمات کی تشہیر کے لیے نہ صرف ایک بہترین پلیٹ فارم ثابت ہو گی بلکہ غیرملکی وفود کے ساتھ بزنس ٹو بزنس میٹنگز کے انعقاد اور مشترکہ شراکت داری کے امکانات کا جائزہ لینے کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔

متعلقہ عنوان :