وزیر خزانہ نے ملازمین کے سی پی فنڈ ز کو جی پی فنڈز میں منتقل کرنے کی منظوری دے دی

جمعہ 27 فروری 2015 20:55

پشاور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء)خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے جی پی فنڈ کے حق سے محروم خود مختار سرکاری اداروں کے ملازمین کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے اصولی طور پرانکے سی پی فنڈزکو جی پی فنڈ میں منتقل کرنے کی منظوری دیدی ہے ۔ اس بات کا اعلان اُنہوں نے جمعہ کے روز لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں درجہ چہارم ملازمین کے ایسو سی ایشن کے نومنتخب کابینہ کے حلف برداری کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

تقریب میں ہسپتال کے چیف ایکزیکیٹیو پروفیسر مظفرالدین صادق ، دوسرے حکام اور اہلکاروں نے شرکت کی ۔ تقریب سے نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی ، عبداالستار ہوتی ،حیات خان اور ماعز خان نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر مہمان خصوصی نے نو منتخب کابینہ کے عہدیداروں سے اُن کے عہدوں کا حلف لیا ۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ طبقاتی محرومیوں کا اصل سبب ہے کیونکہ اس جابرانہ نظام کی وجہ سے لوگوں کو اُن کے حقوق نہیں ملتے ۔

اُنہوں نے اس نظام کو بدلنے اور اس اسے اسلام اور انصاف کے سانچے میں ڈالنے کو ناگزیر قرار دیا ۔ وزیر خزانہ اس مقصد کے لئے اہل اور صالح افراد کو منتخب ایونوں میں بھیجنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ صوبائی وزیرنے صحت کے اہلکاروں کو اپنے رویوں تبدیلی لانے اور مریضوں کے ساتھ اچھے طریقے سے پیش آنے کی تلقین کی ۔ اُنہوں نے ملازمین کو اپنے ذمہ داریوں کو پوری طرح عہدہ براہ ہونے کی ہدایت کی ۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ملازمین کی ترقی اور ہر سطح حوصلہ افزائی کی خواہاں ہے ۔ انہوں نے اس سپاسنامے میں پیش کئے گئے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے یقین دلایا کہ حکومت ان مسائل کے حل کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کریگی ۔ اُنہوں نے مسلم سویپر کی تعیناتی کو اقلیتی برداری کی حق تلفی قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی سلسلے میں باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کرنے کا اعلان کیا ۔ قبل ازیں درجہ چہارم ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے یونیفارم الاؤنس ، رسک الاؤنس ، سینارٹی کی بنیاد پر ہیڈ سویپر کی تقرری ، جونےئر کلرک کی آسامی پر ترقی کے لئے 33فیصد کوٹے پر عملدرآمداور مسلم سویپر کی تعیناتی پر پاپندی کا مطالبہ کیا۔