بلوچستان حکومت نے ملک بھر میں سب سے زیادہ تعلیم پر توجہ دی ہے اس کے بجٹ کو 4 فیصد سے بڑھا کر 24 فیصد کردیا گیاہے ، ملک بھر میں کل بجٹ کا 6 فیصد تعلیم کے لئے مختص ہے ، فنڈنگ کا مسئلہ انسانوں کے دنیا میں رہنے تک رہے گا ، پولیس سمیت دیگر ملازمین کی تنخواہیں سالانہ بنیادوں پر بڑھ رہے ہیں یہ اتنا بڑا ایشو نہیں،

گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 27 فروری 2015 20:28

بلوچستان حکومت نے ملک بھر میں سب سے زیادہ تعلیم پر توجہ دی ہے اس کے بجٹ ..

کوئٹہ ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت نے ملک بھر میں سب سے زیادہ تعلیم پر توجہ دی ہے اس کے بجٹ کو 4 فیصد سے بڑھا کر 24 فیصد کردیا گیاہے ، ملک بھر میں کل بجٹ کا 6 فیصد تعلیم کے لئے مختص ہے ، فاصلوں میں اضافہ تعلیمی میدان میں مشکلات کو بڑھا رہی ہے ، فنڈنگ کا مسئلہ انسانوں کے دنیا میں رہنے تک رہے گا ، پولیس سمیت دیگر ملازمین کی تنخواہیں سالانہ بنیادوں پر بڑھ رہی ہے یہ اتنا بڑا ایشو نہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو بلوچستان یونیورسٹی میں مختلف شعبوں کے افتتاح کے موقع پر خطاب اور میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ گورنر محمد خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے ملک بھر میں سب سے زیادہ تعلیم کے مسئلے کو اہمیت دی ہے اسی لئے تعلیم کے بجٹ کو 4 فیصد سے بڑھا کر 24 فیصد کردیا گیا ہے حالانکہ ملک بھر میں کل بجٹ کا 6 فیصد ہی تعلیم کے لئے مختص ہے جامعہ بلوچستان صوبے کی پہلی اور پرانی یونیورسٹی ہے جہاں اب 9 ہزار سے زائد طلباء وطالبات زیر تعلیم ہیں ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے جامعات کو تحفظ اور ان کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے تاہم سکول کی تعلیم زیادہ اہمیت کی حامل ہے اس سلسلے میں مسائل کا صرف ہمیں نہیں بلکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کو بھی سامنا ہے امریکہ میں بھی ٹیچس فار امریکہ کے نام سے مہم کا آغاز کردیا گیا ہے جہاں ہزاروں میں سے درجن بھر اساتذہ کو سکولوں میں بھجوایا جارہا ہے بلوچستان میں سکولز میں نظام تعلیم کی بہتری کے لئے بلدیاتی نمائندوں سے ہمیں بھر پور مدد کی امید ہے اگرچہ یہاں فاصلے زیادہ ہونے کے باعث بہت سے مشکلات کا ہمیں سامنا ہے ۔

(جاری ہے)

بلدیاتی اداروں کے منتخب نمائندے بنیادی تعلیم اور صحت بارے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں بلدیاتی انتخابات مکمل ہوچکے ہیں اس لئے اب منتخب نمائندے ہمارا ہاتھ بٹھا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سیکورٹی کا پہلے بھی جامعہ بلوچستان میں اچھے انتظامات تھے اب مزید تندہی کے ساتھ یونیورسٹی کے گارڈز اور سیکورٹی فورسز کو کام کرنا ہوگا اس کے علاوہ جامعہ میں 50 سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے جاچکے ہیں ۔

فنڈنگ کی کمی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ انسانوں کے دنیا میں موجودگی تک ہر جگہ اور ہر وقت رہے گا اقتصادیت کا مضمون اسی لئے ہے کہ ہر دور میں انسان کے خواہشات زیادہ جبکہ وسائل کم رہے ہیں اس سوال کے جواب کے لئے ماہرین آج تک مصروف عمل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے توسط سے بلوچستان کے اساتذہ اور طلباء کو بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لئے سکالر شپ کے ذریعے بھجوایا گیا ہے جبکہ درجنوں ادارے یہاں تعلیمی میدان میں خدمات انجام دے رہی ہیں ، ایران کے ساتھ بھی تعلیم کے بارے میں معاہدے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ ایک بیماری ہے یہ جامعہ بلوچستان کے بہت سے طلباء کو ملے چکے ہیں اور دوسروں کو بھی ملیں گے تاہم اس کا استعمال اساتذہ اور والدین کے لئے پریشانی کا بھی باعث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ہر چیز کو کور کرسکتی ہے بلکہ کرتی ہے تعلیمی معیار اور شرح خواندگی کو پرکھنے کے لئے سکولز کو پیمانہ سمجھا جاتا ہے ہم دنیا ہی نہیں بلکہ اپنے خطے میں بھی ہمسایہ ممالک سے پیچھے ہیں ہمیں اساتذہ اور اداروں کے مسائل کا سامنا ہے ۔

پولیس کی تنخواہوں سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہاکہ ملازمین کی تنخواہیں بڑھتی اور انہیں ماہوا بنیادوں پر ملتی بھی ہیں تنخواہیں کیا پنشن میں بھی سالانہ بنیادوں پر اضافہ ہورہا ہے یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں ، اس سے قبل انہوں نے نئے شعبوں کا افتتاح کیا انہیں بریفنگ بھی دی گئی ۔