سندھ حکومت کو اخباری بیانات کے ذریعے چلایا جا رہا ہے،مسلم لیگ(ن) کے سوا کوئی دوسری جماعت سندھ کا احساس محرومی ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں شہر قائد میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ بند نہ ہوا تو احتجاج ناگزیر ہو جائے گا

مسلم لیگ(ن) کے صوبائی نائب صدر علی اکبر گجر کا بیان

جمعہ 27 فروری 2015 17:40

کراچی(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔27 فروری 2015) مسلم لیگ(ن) کے صوبائی نائب صدر علی اکبر گجر نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کو اخباری بیانات کے ذریعے چلایا جا رہا ہے․ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سوا کوئی دوسری جماعت سندھ کا احساس محرومی ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو اپنے ایک بیان میں علی اکبر گجر نے کراچی میں پارٹی کے مقامی عہدے دار کے بیہمانہ قتل کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہر قائد میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ بند نہ ہوا تو احتجاج ناگزیر ہو جائے گا․ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے عہدے دار کا قتل پارٹی کارکنوں میں اشتعال کا سبب بن رہا ہے․ قاتلوں کی گرفتاری میں تاخیر مسلم لیگ(ن) سندھ کو احتجاج کی طرف لے جا سکتی ہے․ انتظامی غفلت اور کرپشن کی وجہ سے سندھ کے شہری ٹریفک حادثات کا شکار بن رہے ہیں․ کراچی جیسے سب سے بڑے شہر میں پینے کا پانی متعلقہ محکموں کی معاونت سے سر عام فروخت ہو رہا ہے․ قائد اعظم کا شہر گندگی کے انباروں میں دبا ہونے کے باوجود جھاڑو دینے کے دکھاوے سندھ کے عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کی کاروائی ہے․ گذشتہ دو سالوں سے کراچی کو لاوارث سمجھ کر نظر انداز کیا جا رہا ہے․ صوبائی حکمران جماعت کے سات سالوں نے سندھ کے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا․ کستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے صوبائی نائب صدر علی اکبر گجر نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی عدم دلچسپی صوبے کے عوام کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کا سبب بن رہی ہے․ صوبائی حکومت میں تقرریوں اور تبالوں کا مقابلہ ہو رہا ہے جس سے انتظامی مشینری مفلوج ہو کر رہ گئی ہے․ کراچی کے بلدیاتی ادارے اخبارات کے سوا کہیں دکھائی نہیں دیتے․پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے صوبائی نائب صدر علی اکبر گجر کراچی میں امن و امان کی مخدوش صورتحال اور مسلم لیگی عہدیدار کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکمران من پسند افسران کے تبادلوں کے کھیل سے فارغ ہونگے تو شائد سندھ میں امن کے آثار پیدا ہو سکیں․ کراچی میں عام شہری بدستور عدم تحفظ کا شکار ہے․ شہر کی بڑی شاہراہیں اور رہائشی علاقوں کی تنگ و تاریک گلیاں قاتلوں، مجرموں ، چور ڈاکوؤں کے لئے محفوظ ترین ہدف بن چکی ہیں جہاں دن رات بے ہنگم ٹریفک اور غیر قانونی چنگچی رکشاؤں کی وجہ سے ٹریفک جام اور مجرم آزاد رہتے ہیں․سندھ کے کسی شہر میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش نہیں جبکہ صوبائی محکموں کی عدم توجہ کی وجہ سے سیکڑوں قیمتی جانیں ٹریفک حادثات کی نذر ہو رہی ہین لیکن سندھ حکومت کے اقدامات صرف اخباری بیانات تک محدود ہیں ․ کراچی میں جھاڑو لگانے کی مصنوعی مہم کے ذریعے صوبے کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے․ گذشتہ سات سالہ دور حکومت میں صوبے کے بلدیاتی نظام کا جنازہ نکل چکا ہے․ زندہ لوگوں کی آبادیاں قبرستانوں کا نقشہ پیش کر رہی ہیں جبکہ سندھ کے اکثریتی شہروں میں قبرستان تک غیر محفوظ ہو چکے ہیں․

متعلقہ عنوان :