Live Updates

این اے 122‘ مبینہ دھاندلی انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کیلئے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ ،4مارچ کو سنایا جائیگا

ووٹرز کے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نادرا سے کرائے جانے کی ضرورت نہیں‘ انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کیلئے عمران خان کی نئی درخواست تاخیری حربہ ، انہیں کچھ نہیں ملے گا‘ وکیل ایاز صادق کے دلائل اور میڈیا سے گفتگو غیرمعیاری روشنائی دھاندلی کا باعث بنی ، نادرا سے نشان انگوٹھا کی تصدیق سے مزید شواہد سامنے آئینگے‘ وکیل عمران خان

جمعہ 27 فروری 2015 17:31

این اے 122‘ مبینہ دھاندلی انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کیلئے دائر درخواست ..

لاہور(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔27 فروری 2015) الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122میں مبینہ دھاندلی سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کے لئے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو 4مارچ کو سنایا جائے گا۔ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122میں مبینہ دھاندلی سے متعلق عمران خان کی درخواست پر الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک نے کیس کی سماعت کی ۔

اس موقع پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وکلا ء کی جانب سے جواب الجواب داخل کرایا گیا جس میں استدعا کی گئی کہ ووٹرز کے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نادرا سے کرائی جائے۔ اس موقع پرحتمی بحث کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے وکلا ء نے موقف اختیار کیا کہ مقناطیسی سیاہی سے متعلق الیکشن کمیشن پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ وہ ناقص تھی اس لئے ووٹرز کے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نادرا سے کرائے جانے کی ضرورت نہیں۔

(جاری ہے)

الیکشن ٹریبونل نے ایاز صادق کی جانب سے جواب اور عمران خان کے وکلا کا اس پر جواب الجواب آنے کے بعد سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا جو 4مارچ کو سنایا جائے گا۔ٹربیونل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر ایاز صادق کے وکیل اسجد سعید نے کہا کہ انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کے لیے عمران خان کی نئی درخواست تاخیری حربہ ہے ،اس سے انہیں کچھ نہیں ملے گا۔

دوسری جانب عمران خان کے وکیل انیس ہاشمی نے کہا کہ عام انتخابات 2013ء میں استعمال ہونے والی روشنائی غیرمعیاری تھی ، جو دھاندلی کا باعث بنی ، نادرا سے نشان انگوٹھا کی تصدیق سے مزید شواہد سامنے آئیں گے ۔واضح رہے کہ عام انتخابات 2013ء میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122ء سے مسلم لیگ (ن)کے امیدوار ایاز صادق 93ہزار 389ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ ان کے مقابلے میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 84ہزار 517ووٹ حاصل کئے تھے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات