نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن کی 5 ٹھیکے دارکمپنیاں 1 ایک ارب 37کروڑ روپے مالیت کی 38 ہزار ٹن سے زائد سرکاری یوریا کھاد کی خوردبرد میں ملوث

جمعہ 27 فروری 2015 17:19

لاہور(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔27 فروری 2015) نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن کی 5 ٹرانسپورٹیشن ٹھیکے دارکمپنیاں 1 ایک ارب 37کروڑ 10لاکھ روپے مالیت کی 38 ہزار ٹن سے زائد سرکاری یوریا کھاد کی خوردبرد میں ملوث پائی گئی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹھیکے داروں نے کراچی بندرگاہ سے کھاد کو این ایف سی گوداموں میں پہنچانا تھا مگر انہوں نے یہ کھاد مارکیٹ میں فروخت کردی، با اثر شخصیات کی سرپرستی کی وجہ سے ماضی میں این ایف سی حکام طاقتور مافیا کے خلاف سخت کارروائی نہیں کر پائے، موجودہ ایم ڈی این ایف سی وسیم مختار کی تحریری سفارش پر وفاقی سیکریٹری صنعت راجہ حسن عباس نے کیس نیب کے سپرد کردیا ہے جبکہ ملزمان پر کھاد کی قیمت کے علاوہ 24 کروڑ80 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا گیا ہے، علاوہ ازیں آئندہ سیزن میں یوریا کھاد کی دستیابی اور بروقت درآمد کو یقینی بنانے کیلیے 15 مارچ کو اسلام آباد میں بین الصوبائی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں 3 لاکھ ٹن کے لگ بھگ یوریا کھاد امپورٹ کرنے کی سفارش کیے جانے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ایم ڈی نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن وسیم مختار نے وفاقی سیکریٹری کو بھیجے گئے خط میں بتایاکہ 5 کیرج کنٹریکٹرز نے 1ارب 37کروڑ 10لاکھ روپے مالیت کی 38ہزار 349 میٹرک ٹن یوریا کھاد سرکاری گودام میں پہنچانے کے بجائے مارکیٹ میں فروخت کردی، بلال احمد کیرج نے اکتوبر2013 سے اپریل2014 کے درمیان7948 ٹن، مائیوری کیرج نے ستمبر2013 تا اپریل2014 کے مابین 3064 ٹن، صلاح الدین اینڈ سنز نے اکتوبر 2013 سے اپریل2014 کے درمیان 9573 ٹن، ٹرانس گلوبل نے جنوری 2014 سے اپریل 2014 کے درمیان 4142 ٹن جبکہ انعام اینڈ کمپنی نے13667 ٹن کھاد خورد برد کی،1786 روپے فی بیگ قیمت کے تناسب سے کھاد کی مجموعی مالیت 1ارب 37کروڑ 10لاکھ روپے بنتی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایم ڈی این ایف سی نے پانچوں کیرج کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے کے علاوہ ان پر جرمانہ بھی عائد کیا ہے، بلال کیرج پر 3 کروڑ 89 لاکھ روپے، مائیوری کیرج 1 کروڑ49 لاکھ، صلاح الدین اینڈ سنز پر7 کروڑ 36 لاکھ، ٹرانس گلوبل پر 4 کروڑ72 لاکھ جبکہ انعام اینڈ کمپنی پر 7 کروڑ32 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بلیک لسٹ کی جانے والی پانچوں کمپنیوں کے خلاف فیصلہ کن ایکشن لینے کے لیے کیس نیب کے سپرد کر دیا گیا ہے جس نے این ایف سی سے ضرروی ریکارڈ حاصل کر لیا ہے اور آئندہ دنوں میں اس حوالے سے اہم پیش رفت اور گرفتاریوں کا امکان ہے۔

علاوہ ازیں آئندہ سیزن میں یوریا کھاد کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلیے بروقت امپورٹ کی خاطر15 مارچ کو اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں کھاد کی درآمد کا تخمینہ لگا کر منظوری کیلیے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو بھیجا جائے گا، اس وقت این ایف سی کے پاس 2 لاکھ17 ہزار ٹن یوریا کھاد موجود ہے جبکہ مزید 1لاکھ ٹن کھاد لے کر 2 جہاز آنے والے ہیں، رواں سیزن میں ابھی تک اس نے مجموعی طور پر 1لاکھ ٹن کھاد فروخت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ حکومت 3سے ساڑھے3 لاکھ ٹن یوریا کھاد درآمدکرنے کی منظوری دے گی۔