اسلام آباد: وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس کے اختتام پر مختلف پارٹیوں کے رہنماوں کی میڈیا سے گفتگو، پیپلز پارٹی اور اے این پی کا ترمیم کی حمایت کرنے سے انکار

جمعہ 27 فروری 2015 17:02

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروری 2015 ء) : اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت پارلیمانی رہنماؤں نے اجلاس کے بات میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لیے اپنی اپنی آراء کا اظہار کیا.

(جاری ہے)

اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات کے لیے کی جانے والی آئینی ترمیم کی مخالفت کرتے ہیں اگر ترمیم کرنی ہی ہے تو پورےآ ئین میں کی جانی چاہئیے ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ ممبران کو ضمیر فروش کہنا انتہائی افسوسناک ہے میڈیا سے بات کرتے ہوئےبات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ بلکل بھی برداشت نہیں کرتی اور نہ ہی کرے گی، پی ٹی آئی کے رہنما عارف علوی کا کہنا تھا کہ ہم اس ترمیم کی پر زور حمایت کرتے ہیں اور اس کے لیے مسلم لیگ ن کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے سینیٹ انتخابات سے کرپشن کے خاتمے کے لیے یہ اقدام اٹھایا ہے تاہم سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے سے متعقل فیصلہ پارٹی میں باہمی مشاورت کے بعد کیا جائے گا، جماعت اسلامی نے بھی 2 ویں ترمیم کے حق میں فیصلہ دیا ہے جبکہ اے این پی نے بھی پیپلز پارٹی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آئین میں 22 ویں ترمیم کے حوالے سے مخالفت کی ہے ، ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس ترمیم کے حق میں ہیں اور سینیٹ انتخابات میں ہونے والی کراپشن کا خاتمہ ہونا چاہئیے جو کہ اسی اقدام کے تحت ممکن ہے.

سینیٹ انتخابات میں تبدیلی کے لیے وزیر اعظم کی زیر صدارت آج اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم نے تمام سیاسی جماعتقں کو 22 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اعتماد میں لینے کی کوشش کی لیکن یپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے اس کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا. اجلاس میں تما م جماعتوں رہنماؤں کو سینیٹ الیکنش ایکٹ 1975 میں تبدیلی کا مسودہ بھی پیش کیا گیا جس کے لیے تمام پارٹیز اندرونی مشاورت کے بعد کل جواب دیں گی.