بھارتی حکومت دریائے چناب پر رن آف ریور ہائیڈرو الیکٹرک پاور پراجیکٹس مسلسل تعمیر کر رہی ہے، پاکستان کے تحفظات کا ازالہ نہ کیا گیا تو عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیا جائیگا ‘ عابد شیر علی

جمعہ 27 فروری 2015 16:08

اسلام آباد (اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔27 فروری 2015) سینٹ کو بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکومت دریائے چناب اور اس سے نکلنے والے دریاؤں پر رن آف ریور ہائیڈرو الیکٹرک پاور پراجیکٹس مسلسل تعمیر کر رہی ہے، پاکستان کے تحفظات کا ازالہ نہ کیا گیا تو عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیا جائیگا ‘ حکومت نے نیپرا کی طرف سے مالی سال 2013-14ء کے لئے ٹیرف مقرر کرنے کے اجراء کے بعد یکم نومبر 2014ء کو ٹیرف کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ‘سابق انڈس واٹر کمشنر کے خلاف سید جماعت علی شاہ کے خلاف انکوائری کمیٹی فوجداری مقدمہ شروع نہیں کر سکی۔

جمعہ کو سینٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دور ان وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ ایرا کے تمام فیلڈ آفسز اور ملحقہ محکمے یا تو شیلٹرز میں یا پھر کرائے کی عمارتوں میں قائم ہیں، ایرا کے نام پر کوئی غیر منقولہ جائیداد موجود نہیں ‘ ایرا کی صلاحیت میں اضافے کیلئے عطیہ دہندگان نے عارضی بنیادوں پر چند گاڑیاں اور ساز و سامان فراہم کیا ہے ‘ ایسی گاڑیاں عطیہ دہندگان کو واپس کر دی جاتی ہیں، اسلام آباد میں ایرا کمپلیکس کے غیر منقولہ اثاثہ کی اندازاً لاگت 193 ملین روپے ہے، 2010ء سے لیز میں ایکسٹیشن کی تجدید درکار ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے بتایا کہ ہر ڈسٹری بیوشن کمپنی نیپرا کی لائسنسی ہے، ہر ڈسٹری بیوشن کو درکار ریونیو وضع کردہ طریقہ کار کے مطابق سالانہ بنیاد پر متعین کیا جاتا ہے۔ وزیر مملکت نے بتایا کہ سابق انڈس واٹر کمشنر کے خلاف سید جماعت علی شاہ کے خلاف انکوائری کمیٹی فوجداری مقدمہ شروع نہیں کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ 10 اکتوبر 2012ء کو جمع کرائی جس میں کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی کی کہ سید جماعت علی شاہ نے اپنے فرائض مناسب انداز میں سر انجام دیئے، قومی مفاد کو ہونے والے کسی نقصان کا اس سے تعلق نہیں تھا۔

وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے بتایا کہ بھارتی حکومت دریائے چناب اور اس سے نکلنے والے دریاؤں پر رن آف ریور ہائیڈرو الیکٹرک پاور پراجیکٹس مسلسل تعمیر کر رہی ہے، پاکستان کے تحفظات کا ازالہ نہ کیا گیا تو عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیا جائے گا، پاکستان میں صوبوں کے مابین پانی کی تقسیم کے معاہدوں پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ بیلٹ پیپر اردو بازار سے نہیں چھپوائے گئے، حکومت نے اپنے پرنٹنگ پریس سے چھپوائے ہیں، اس حوالے سے صورتحال کو الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے، اگر پرنٹنگ کی مشینری پرانی ہے تو اسے تبدیل ہونا چاہیے۔

سینٹ کو بتایا گیا کہ مالاکنڈ ڈویژن میں 220/132 کے وی کے سب اسٹیشن کیلئے 54 کروڑ روپے کے پی کے حکومت کے پاس پڑے ہیں، صوبائی حکومت اراضی کے حصول میں تعاون نہیں کر رہی اور حیلے بہانوں سے کام لے رہی ہے، جیسے ہی اراضی فراہم کی جائے گی، منصوبہ پر کام کا آغاز کر دیا جائیگا۔ وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے بتایا کہ وزارت پانی و بجلی کے زیر انتظام پیداواری و تقسیم کار کمپنیوں اور دیگر شعبوں کے 2930 افسران فی الوقت سرکاری گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں، وزیراعظم نے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو ہدایت کی ہے کہ سرکاری اخراجات میں کمی کی جائے اور اس سلسلے میں احکامات پر حقیقی معنوں میں عمل کیا جا رہا ہے۔

وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ میں تمام صوبوں کو نمائندگی دی گئی ہے، بورڈ کے کل 23 ارکان میں سے 7 سرکاری اور 16 غیر سرکاری ارکان ہیں، بورڈ میں غیر مسلموں کو رکن کے طور پر رکھنے پر کوئی پابندی نہیں، غیر مسلم ارکان کی تعداد بڑھانے کی تجویز پر غور کیا جائیگا وزیر مملکت پٹرولیم جام کمال نے بتایا کہ درہ آدم خیل، ایف آر کوہاٹ کو قدرتی گیس کی فراہمی کا منصوبہ این ایچ اے کی جانب سے این او سی جاری نہ ہونے کی وجہ سے مکمل نہیں ہو سکا، رواں سال نومبر تک اس منصوبے کو مکمل کر لیا جائیگا، مالی سال 2013-14ء کے دوران اس منصوبے کے لئے مختص اور جاری کی گئی رقم 76.468 ملین روپے ہے۔

بعد ازاں سینٹ کااجلاس پیر کی سہ پر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :