سندھ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے ایشیا کے لئے ورلڈ بینک جیسی اہمیت اور حیثیت حاصل کرلے گا،

پیپلز پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی میر منور علی خان تالپورکا مشترکہ بیان

جمعرات 26 فروری 2015 21:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26فروری 2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی میر منور علی خان تالپور،فقیر شیر محمد بلالانی اور پیر نور محمد شاہ نے توانائی کے بحران پر قابو پانے کے سلسلے میں سندھ حکومت کی عملی کاوشوں کو سراہتے ہوئے وفاقی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ تھرکول منصوبے اور اس سے براہ راست وابستہ توانائی کے ذیلی منصوبوں کے سلسلے میں سندھ حکومت کی مالی اور تکنیکی معاونت کا فریضہ سرانجام دے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے ضمن میں سندھ کو ترجیح دے۔

انھوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں نیپرا کی جانب سے اس انکشاف نے کہ ملک سے بجلی کی لوڈشیڈنگ 2020تک ختم نہیں کی جاسکے گی کو ملکی معیشت اور استحکام کے لئے دہشت گردی کے بعد دوسرا سب سے بڑا خطرہ قرار دیا اور کہا کہ تھر کول اور اس سے وابستہ توانائی کے ذیلی منصوبے ملک کو توانائی کے بحران سے نکالنے اور ملک کو معاشی لحاظ سے اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے اپنا ثانی نہیں رکھتے مگر اس کے لئے اسی قومی اسپرٹ کی ضرورت ہے جو دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کی صورت میں سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ یہ کوئی معمولی بات نہیں کہ سندھ حکومت نے اپنی محدود بساط کے باوجود سندھ میں پانچ مقامات پر 20,20میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹس کے منصوبوں کی تکمیل کے لئے مختلف کمپنیوں کو کنٹریکٹ دئیے ہیں جبکہ ایک کمپنی نے 900میگاواٹ پاور پلانٹ لگانے کی منصوبہ بندی مکمل کرلی ہے۔ اسی طرح ایک دوسری کمپنی کو 600میگاواٹ پاور پلانٹ کے لئے جگہ فراہم کردی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ تھرکول منصوبہ پاکستان کی بقا اور سالمیت کی ضمانت ہے اور اس منصوبے کے تحت توانائی کے منصوبوں کے فعال ہوتے ہی سندھ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے ایشیا کے لئے ورلڈ بینک جیسی اہمیت اور حیثیت حاصل کرلے گا یعنی اس منصوبے کے فعال ہونے پر پاکستان کو مالی مدد کے لئے کسی دوسرے ملک یا مالی اداروں کا مرہون منت نہیں ہونا پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ سندھ پاکستان کا حصہ ہے اور ملک کو کل آمدنی کا 70فیصد ریوینیو فراہم کرتا ہے لیکن وفاق کی جانب سے اسے بہت سے مالی اور انتظامی معاملات میں نظرانداز کردیا جاتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت پر بلاجواز تنقید کرنا قومی مفاد میں نہیں کیونکہ اگر ایمانداری سے تجزیہ کیا جائے تو ملک کے کسی بھی صوبے کے مقابلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے سب سے زیادہ تعمیری کام کئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت 2008سے 2012تک سندھ کے 3736دیہات کو بجلی فراہم کرچکی ہے جبکہ مزید 552دیہات کو بجلی کی فراہمی کے لئے احکامات دئیے جاچکے ہیں۔