اربابِ اقتدار افسوس ناک حد تک علم و ادب سے دور ہیں ،ادب انسان اور حیوان میں فرق پیدا کرتا ہے، جامعہ کراچی میں پروفیسر سحر انصاری کا خطاب

جمعرات 26 فروری 2015 19:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26فروری 2015ء) معروف شاعر و نقاد پروفیسر ڈاکٹر سحر انصاری نے کہاہے کہ اربابِ اقتدار افسوس ناک حد تک علم و ادب سے دور ہیں، سائنسی اور سماجی علوم میں ہم آہنگی پیدا کرنے کی بے حد ضرورت ہے، ملک میں مادری و قومی زبان کی حیثیت میں اردو کا فروغ ناگزیر ہے، ادب انسان اور حیوان میں فرق پیدا کرتا ہے، معاشرہ علمی و ادبی اعتبار سے تنزلی کا شکار ہے، ملک میں کتب بینی اور کتب خانوں کے استعمال کی روائیت دم توڑ رہی ہے۔

یہ بات انھوں نے بدھ کو بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی آڈیٹوریم میں آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی المنائی کے تحت منعقدہ ایک خصوصی لیکچر کے دوران کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، سابق شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر ظفر سعید سیفی سمیت جامعہ کراچی کے دیگراساتذہ، طلبہ وطالبات اور دانشوروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

پروفیسر سحر انصاری نے کہا تعلیم میں ترقی ملک کو مشکلات سے نکال سکتی ہے، نصابی سطح پرسائنسی اور سماجی علوم وادبیات میں ہم آہنگی پیدا کرکے نوجوان نسل کو ربوٹ بنے سے روکنا ہوگا، اگران علوم کے درمیان توازن نہ پیدا کیا گیا تو معاشرے میں دو متصادم ثقافتیں بھی پیدا ہوسکتی ہیں جسکے نتائج انتہائی منفی ثابت ہونگے۔ انھوں نے کہا بین الاقوامی مرکز ایک سائنسی ادارہ ہے مگر اسکے باوجود اس کے تحت ادبی و سماجی علوم پر گفتگو کا انعقاد لائقِ تحسین اور دیگر قومی سائنسی اداروں کے لئے قابلِ تقلید عمل ہے، انھوں نے کہا پاکستان کے قیام کے بعد ہندوستان میں اچانک پیدا ہونے والی عصبیت سے مسلمانوں کو نجات ملی، ملک میں ہر سطح پر قومی زبان کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، اگر کسی فرد کواپنی مادری یا پہلی زبان نہیں آتی تو تصور یہ ہی کیا جائے گا کہ اُسکو کوئی بھی زبان نہیں آئی،صحیح زبان ولسان کے فروغ میں میڈیا کا کردار ناقابلِ ذکر ہے، ایک زمانہ تھا جب زبان کے صحیح استعمال کی خاطر ریڈیو پاکستان جیسے ادارے اُردو زبان کے جیّد علما کی خدمات حاصل کرتے تھے مگر موجودہ صورتِ حال زبان کی صحت کے اعتبا سے ابتری کا شکار ہے۔

ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے پروفیسر سحر انصاری کو انکی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں خراج عقیدر پیش کرتے ہوئے کہا کہ سحر انصاری نہ صرف اُردو بلکہ فارسی اور انگریزی ادبیات میں مہارت رکھنے کے ساتھ ساتھ سائنسی علوم میں بھی گہری نظر رکھتے ہیں، یقیناً ایسی ہی شخصیات نوجوان طالب علموں اور دانشورں کے لئے نمونہٴ عمل ہونا چاہیں۔

متعلقہ عنوان :