الخدمت سندھ کے تحت فلاحی منصوبوں پر 10کروڑ روپے خرچ کیے،

5لاکھ افراد سے زائد افراد مستفید ہوئے،فلاحی سرگرومیوں کے مزید بڑھایا جارہا ہے

جمعرات 26 فروری 2015 19:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26فروری 2015ء) الخدمت فاوٴنڈیشن پاکستان نے اپنی فلاحی سرگرمیوں کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق1990ء سے ملک کا سب سے بڑا رجسٹرڈفلاحی ادارہ ہے ،سندھ ریجن بلا تفریق بے سہارا اور مجبور عوام کی خدمت میں مصروف عمل ہے اس مقصد کے لیے بنائے گئے مختلف 7شعبہ جات میں آفات سے بچاوٴ، صحت ، تعلیم، کفالت یتامیٰ، صاف پانی، روزگار اور سماجی خدمات جس کے تحت الصیام و قربانی پروجیکٹ،ونٹر و فوڈ پیکج، وہیل چیئر،تعمیر مساجد، اجتماعی شادی ، قیدیوں کی کی فلاح بہبود کے کام کیے جاتے ہیں آخرت میں نجات اور رضائے الٰہی کے جذبے سے سرشاررضاکاروں کی محنت اور لگن کی بدولت الخدمت کے فلاحی منصوبوں کا دائرہ وسیع ہورہا ہے ،اندرون و بیرون ملک مخیر حضرات و فلاحی اداروں کا الخدمت پر اعتماد کی وجہ دیانتداری اور ملک بھر میں پھیلے ہوئے بے لوث کار کنان کے ذریعہ معمولی تنظیمی اخراجات کے ساتھ مخیر حضرات کے عطیات کو غریب و مجبور خاندانوں پر خرچ کیا جانا ہے،جبکہ ملک بھر میں کام کرنیوالی زیادہ تر این جی اوز ملنے والے فنڈ کا 40فیصد تک تنظیمی امور پر خرچ کرتی ہیں، الخدمت فاوٴنڈیشن پاکستان میں مالیاتی نظام کو شفاف رکھنے کے لیے حسابات کا اندرونی و بیرونی آڈٹ کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں 2005ء سے شروع ہونے والے پے در پے زلزلوں،2007ء ، 2010-11-12 ء میں بارش اور سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں اور ملک بھر میں ہونے والی خوفناک دہشت گردی کی لہر جس میں 50ہزار سے زائد پاکستانی اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے،ہزاروں بچے یتیم ہو گئے،آپریشن راہ نجات اور آپریشن ضرب عضب کے موقع پر لاکھوں شہریوں کو کیمپوں میں رکھا گیا جو کہ ابھی تک جاری ہے اور تھر پارکر میں قحط کے مشکل حالات میں الخدمت فاوٴنڈیشن پاکستان کی فلاحی سرگرمیوں کو ملکی اور عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے ۔

الخدمت کا عز م ہے کہ حالات کیسے بھی ہوں مظلوم اور بے کس عوام کی خدمت جاری رہے گی۔ صوبہ سندھ میں عوام غربت ، بے روزگاری اور مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں ، اس ظالمانہ نظام سے عوام کے نجات کی کوئی سبیل نظر نہیں آرہی ۔الخدمت فاوٴنڈیشن سندھ ریجن مضبوط ٹیم ورک اور نئے ویژن کے ساتھ یہاں کے مسائل حل کرنے کیلیے کوشاں ہے ۔2010-13ء میں تباہ حال لوگوں کو ریلیف اور ان کی آباد کاری کی گئی سیکڑوں مکانات تعمیر کرکے متاثرین کو دیے گئے ،جماعت اسلامی پاکستان کے امیر اور الخدمت پاکستان کے صدر سے لیکر عام کارکن تک یہاں کے لوگوں کے دکھوں میں ان کے ساتھ شریک رہے انہیں یقین دلایا کہ وہ اکیلے نہیں الخدمت کا مقصدہی آپ کے دکھو کا مداوا ہے، الحمد للہ الخدمت نے اپنے اس عہد کو اللہ تعالیٰ کے سامنے سر خرو ہونے کے لیے بھر پور انداز میں نبھایا ہے،اس میں کوئی شک نہیں یہ سارے کام مخیر حضرات اور ملک وبیرون ملک فلاحی تنظیموں کے تعان سے ہی ممکن ہو سکے ہیں۔

2014ء میں بھی الخدمت سندھ ریجن نے آسمانی اور زمینی حادثات کے دوران کام کرنے کے لیے ضاکاروں کی تربیت کا شکار پور، لاڑکانہ اور کندھ کوٹ میں اہتمام کیا،سیکڑوں رضاکاروں کو اس حوالے سے عملی تربیت فراہم کی گئی، ضلع جامشورو، تھر پارکر، جیکب آباد، نواب شاہ میں آتشزدگی و حادثات اور شکار پور بس حادثے کے موقع پر الخدمت کے تربیت یافتہ رضاکاروں نے بھر پور امدادی سرگرمیاں انجام دیں۔

2010-11میں بارش و سیلاب سے متاثرہ اضلاع ٹھٹہ ، شہداد کوٹ اور شکار پور میں میں میڈیکل سینٹر کی تعمیر مکمل ہوگئی جنہیں جلد شعبہ صحت کے تحت فعال کردیاجائے گا۔ شعبہ ہنگامی امداد کے تحت تھر پارکر میں 10ہزارخاندانوں میں راشن،مفت طبی کیمپوں سے 10ہزار افراد مستفید ہوئے، 25سو خاندانوں کو تیار کھانا فراہم کیا گیا،35سو مویشیوں کی ویکسینیشن کی گئی۔

اس کے علاوہ شکار پور میں 5مکانات ایک مسجد تعمیر کی گئی تمام سرگرمیوں سے ایک لاکھ 60ہزار افراد مستفید ہوئے جن پر 26لاکھ روپے سے زائد خرچ کیے گئے۔شعبہ تعلیم کے تحت17اسکولوں میں 21اساتذہ 442بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کررہے ہیں اس شعبہ پر 9لاکھ 20ہزار روپے خرچ کے گئے اس کے علاوہ الفلاح اسکالر شپ کے ذریعے 54طلبہ کو اسکالر شپ فراہم کی جارہی ہے۔

شعبہ صحت کے تحت عوام کوسستی اور معیاری طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایک اسپتال،5میڈیکل و ڈائیگنوسٹک سینٹر،12کلینک،2ہیلپ سینٹر،ایک ایکسرے سینٹر اور39ایمبولینسیں خدمت میں مصروف ہیں اس کے علاوہ 15مفت جنرل و آئی کیمپ کے ذریعہ لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں،206افراد پر مشتمل طبی عملے کے ذریعہ تقریبا3لاکھ افراد کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں جس پر تقریباً4کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔

یتیم بچوں کی کفالت ایک سنگین مسئلہ ہے ، پاکستان میں مختلف وجوہات کی بنا ء پر 40لاکھ سے زائد بچے یتیم ہو گئے ہیں،رفاقت رسول کی تمنا و آرزو لیے الخدمت سندھ ریجن بھی ضلع بدین،ٹنڈو الہیار،ٹنڈو محمد خان اورڈگری میں 110سے زائدیتیم بچوں کی کفالت ان کے گھروں پر کررہا ہے، کفالت یتامیٰ شعبے پر سالانہ تقریبا 33لاکھ روپے خرچ کیے جاتے ہیں ،بچوں کی تعلیم ، صحت کے علاوہ ان کے لیے مختلف غیر نصابی سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں،ایجوکیشنل کٹ، عید گفٹ و گرم کپڑے فراہم کیے جاتے ہیں جبکہ ، عید الفطر اور عید لاضحی پر عید ملن تقاریب منعقد کی جاتی ہیں ، اچھی تعلیمی و غیر نصابی سرگرمیوں پر انہیں حسن کارکردگی ایوارڈ دیاجاتا ہے۔

الخدمت نے 2014ء میں فراہمی روزگار کے لیے نیا شعبہ مواخات بنا یا ہے جس کو خصوصی اہمیت دی جارہی ہے ،اس شعبے کے تحت غریب ، ہنر مند بے روزگار نوجوانوں کو اپنا کاروبار کرنے کے لیے بلا سود قرض فراہم کیاجاتا ہے ،اس وقت نوجوان اس شعبے سے فائداٹھا رہے ہیں اس سال مزید250افراد کو کاروبار کے لیے قرض فراہم کیا جائیگا۔سندھ میں ایسے علاقوں کی کمی نہیں جہاں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، الخدمت صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بارانی اور دور دراز علاقوں میں کنوئیں، چھوٹے اور کمیونٹی ہینڈ پمپ اور واٹر فلٹریشن پلانٹ کے ذریعے لوگوں کی بنیادی ضروریات پوری کررہی ہے،پہلے سے موجود فراہمی آب کے منصوبوں کو مزید وسعت دینے کے لیے 2014ء میں مزید 115کمیونٹی ہینڈ پمپ،ایک واٹر فلٹریشن پلانٹ اور 110کنووٴں تعمیر کیے گئے ہیں جن سے روز75800 افراد مستفید ہورہے ہیں،ان منصوبوں پر 26,275,000 روپے خرچ کیے گئے۔

الخدمت کا سب سے وسیع شعبہ سماجی خدمات ہے جس کے تحت الصیام و قربانی پروجیکٹ،ونٹر و فوڈ پیکج، وہیل چیئر،تعمیر مساجد، اجتماعی شادی ، قیدیوں کی کی فلاح و بہبود ، تعمیر ماڈل ولیج کے کام کیے جاتے ہیں2014ء میں اس شعبے کے تحت 12385خاندان،8993افراد مستفید ہوئے اس شعبے پر 22,896,300 خرچ کیے گئے ۔الخدمت کے بڑے منصوبوں کے ساتھ مخیر حضرات چھوٹے چھوٹے کاموں کے ذریعے بھی بڑے کام کے کام کر سکتے ہیں جیسے نوجوانوں کو 25ہزار روپے سے روزگار شروع کرواسکتے ہیں،100افراد کے لیے مفت طبی کیمپ ،ایک یتیم بچے سالانہ کفالت 30ہزار روپے،ایک گاوٴں کے لیے ایک ہینڈ پمپ25ہزار روپے ، ایک غریب بچی کی شادی میں مدد30ہزار وپے ، معذور افراد کے لیے وہیل چیئر10ہزار روپے، ایک طالبعلم کو تعلیمی اشیا کی فراہمی 5ہزار روپے اورغریب خاندان کے لیے ایک ماہ کا راشن3ہزار روپے۔

گزشتہ سال 10لاکھ روپے سے تھر پارکر میں ماڈل ولیج بنایا گیا ہے جس میں کمیونٹی ہال، اسکول، مسجد ،باورچی خانہ، بیت الخلا، ہینڈپمپ کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔2014ء میں الخدمت سندھ ریجن کی تمام فلاحی سرگرمیوں سے 5لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوئے جن پر تقریبا10کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ان تمام فلاحی سرگرمیوں سے عوام اور باالخصوص مخیر حضرات کو باخبر رکھنا بھی ہمارا فرض ہے ،اس حوالے سے الخدمت کا شعبہ نشرو اشاعت مذکورہ شعبہ جات کے لیے بروشر، ششماہی نیوز لیٹر،اہم مواقع پر پریس ریلیز و تصاویر،بینر کے ذریعے فلاحی سرگرمیوں کو اجاگر کرتا ہے، اس کے علاوہ ویب سائٹ ، فیس بک، گوگل پلس اور ٹیوٹر پر سرگرمیوں کی رپورٹ اور تصاویر اپ لوڈکی جاتی ہیں،الخدمت ڈونر کو ان کے عطیات سے کیے گئے فلاحی کاموں کی تفصیلی رپورٹ ارسال کرتی ہے ،مخیر حضرات اسی لیے مطمئن ہیں ان کے پیسوں کا دنیاوی دکھاوے کے لیے بے دریغ خرچ نہیں کیا جاتا۔

خدمت انسانیت اللہ کی رضا کے لیے کرتے ہیں وہی دیکھ کر قبول کرلے یہی ہمارے اور ڈونر حضرات کے لیے کافی ۔

متعلقہ عنوان :